Sunday, April 19, 2015

57۔ سورۃ الحدید-

          اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1) اللہ کی پاکی بولتا ہے  جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے   اور وہی عزت و حکمت والا ہے ،
(2) اسی کے  لیے  ہے  آسمانوں اور زمین کی سلطنت، جِلاتا ہے   اور مارتا   اور وہ سب کچھ کر سکتا ہے ،
(3) وہی اول  وہی آخر  وہی ظاہر  وہی باطن  اور وہی سب کچھ جانتا ہے ،
(4) وہی ہے  جس نے  آسمان اور زمین چھ دن میں پیدا کیے   پھر عرش پر استوا فرمایا جیسا کہ اس کی شان کے  لائق ہے ، جانتا ہے  جو زمین کے  اندر  جا تا ہے   اور جو اس سے  باہر نکلتا ہے   اور جو آسمان سے  اترتا ہے   اور جو اس میں چڑھتا ہے   اور وہ تمہارے  ساتھ ہے   تم کہیں ہو، اور اللہ تمہارے  کام دیکھ رہا ہے   
(5) اسی کی ہے  آسمانوں اور زمین کی سلطنت، اور اللہ ہی کی طرف ، سب کاموں کی رجوع،
(6) رات کو دن کے  حصے  میں لاتا ہے   اور دن کو رات کے  حصے  میں لاتا ہے   اور وہ دلوں کی بات جانتا ہے  
(7) اللہ اور اس کے  رسول پر ایمان لاؤ اور  اس کی راہ میں کچھ وہ خرچ کرو جس میں تمہیں اَوروں کا جانشین کیا  تو جو تم میں ایمان لائے  اور اس کی راہ میں خرچ کیا ان کے  لیے  بڑا ثواب ہے ،
(8) اور تمہیں کیا ہے  کہ اللہ پر ایمان نہ لاؤ، حالانکہ یہ رسول تمہیں بلا رہے  ہیں کہ اپنے  ر  ب  پر ایمان لاؤ  اور بیشک وہ  تم سے  پہلے  سے  عہد لے  چکا ہے   اگر تمہیں یقین ہو،
(9) وہی ہے  کہ اپنے  بندہ پر  روشن آیتیں اتارتا ہے  تاکہ تمہیں اندھیریوں سے   اجالے  کی طرف لے  جائے   اور بیشک  اللہ تم پر ضرور مہربان رحم والا،
(10) اور تمہیں کیا ہے  کہ اللہ کی راہ میں خرچ نہ کرو حالانکہ آسمانوں اور زمین میں سب کا وارث اللہ ہی ہے   تم میں برابر نہیں وہ جنہوں نے  فتحِ  مکہ سے  قبل خرچ اور جہاد کیا  وہ مرتبہ میں ان سے  بڑے  ہیں جنہوں نے  بعد فتح کے  خرچ اور جہاد کیا، اور ان سب سے   اللہ جنت کا وعدہ فرما چکا  اور اللہ کو تمہارے  کاموں کی خبر ہے ،
(11) کون ہے  جو اللہ کو قرض دے  اچھا قرض  تو وہ اس کے  لیے  دونے  کرے  اور اللہ کو عزت کا ثواب دے ،
(12) جس دن تم ایمان والے  مردوں اور ایمان وا لی عورتوں کو  دیکھو گے  کہ ان کا نور ہے   ان کے  آگے  اور ان کے  دہنے  دوڑتا ہے   ان سے  فرمایا جا رہا ہے  کہ آج تمہاری سب سے  زیادہ خوشی کی بات  وہ جنتیں ہیں جن کے  نیچے  نہریں  بہیں تم ان میں ہمیشہ رہو، یہی بڑی کامیابی ہے ،
(13) جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں مسلمانوں سے  کہیں گے  کہ ہمیں یک نگاہ دیکھو کہ ہم تمہارے  نور سے  کچھ حصہ لیں ، کہا جائے  گا اپنے  پیچھے  لوٹو  وہاں نور ڈھونڈو وہ لوٹیں گے ، جبھی ان کے   درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے  گی  جس میں ایک دروازہ ہے   اس کے  اندر کی طرف رحمت  اور اس کے  باہر کی طرف عذاب،
(14)  منافق  مسلمانوں کو پکاریں گے  کیا ہم تمہارے  ساتھ نہ تھے   وہ کہیں گے  کیوں نہیں مگر تم نے  تو اپنی جانیں فتنہ میں ڈالیں  اور مسلمانوں کی برائی تکتے  اور شک رکھتے   اور جھوٹی طمع نے   تمھیں فریب دیا  یہاں تک کہ اللہ کا حکم آگیا  اور تمہیں اللہ کے  حکم پر اس بڑے  فریبی نے  مغرور رکھا
(15) تو آج نہ تم سے  کوئی فدیہ لیا جائے   اور نہ کھلے  کافروں سے ، تمہارا ٹھکانا آگ ہے ، وہ تمہاری رفیق ہے ، اور کیا ہی برا انجام،
(16) کیا ایمان والوں کو ابھی وہ وقت نہ آیا کہ ان کے  دل جھک جائیں اللہ کی یاد اور اس حق کے  لیے  جو اترا  اور ان جیسے  نہ ہوں جن کو پہلے  کتاب دی گئی  پھر ان پر مدت دراز ہوئی  تو ان کے  دل سخت ہو گئے   اور ان میں بہت فاسق ہیں  
(17) جان لو کہ اللہ زمین کو زندہ کرتا ہے  اس کے  مرے  پیچھے   بیشک ہم نے  تمہارے  لیے  نشانیاں بیان فرما دیں کہ تمہیں سمجھ ہو،
(18) بیشک صدقہ دینے  والے  مرد اور صدقہ دینے  وا لی عورتیں اور وہ جنہوں نے  اللہ کو اچھا قرض دیا  ان کے  دونے  ہیں اور ان کے  لیے  عزت کا ثواب ہے   
(19) اور وہ جو اللہ اور اس کے  سب رسولوں پر ایمان لائیں وہی ہیں کامل سچے ، اور  اَوروں پر   گواہ اپنے  رب کے  یہاں ، ان کے  لیے  ان کا ثواب  اور ان کا نور ہے   اور جنہوں نے  کفر کیا اور ہماری آیتیں جھٹلائیں وہ دوزخی ہیں ،
(20) جان لو کہ دنیا کی زندگی تو نہیں مگر کھیل کود  اور  آرائش اور تمہارا  آپس میں بڑائی مارنا اور مال  اور اولاد میں ایک دوسرے  پر زیادتی چاہنا  اس مینھ کی طرح جس کا  اُگایا سبزہ کسانوں کو بھایا پھر سوکھا  کہ تو اسے  زرد دیکھے  پھر روندن  (پامال کیا ہوا) ہو گیا   اور  آخرت میں سخت عذاب ہے   اور اللہ کی طرف سے  بخشش اور اس کی رضا  اور دنیا کا جینا تو نہیں مگر دھوکے  کا مال
(21) بڑھ کر چلو اپنے  رب کی بخشش اور اس جنت کی طرف  جس کی چوڑائی جیسے  آسمان اور زمین کا پھیلاؤ  تیار ہوئی ہے  ان کے  لیے  جو اللہ اور اس کے  سب رسولوں پر ایمان لائے ، یہ اللہ کا فضل ہے  جسے  چاہے  دے ، اور اللہ بڑا فضل والا ہے ،
(22) نہیں پہنچتی کوئی مصیبت زمین میں  اور نہ تمہاری جانوں  میں  مگر وہ ایک کتاب میں ہے   قبل اس کے  کہ ہم اسے  پیدا کریں  بیشک یہ  اللہ کو آسان ہے ،
(23) اس لیے  کہ غم نہ کھاؤ اس  پر جو ہاتھ سے  جائے  اور خوش نہ ہو  اس پر جو تم کو دیا  اور اللہ کو نہیں کوئی اترونا (شیخی بگھارنے  والا) بڑائی مارنے  والا،
(24) وہ جو آپ بخل کریں  اور اوروں سے  بخل کو کہیں  اور جو منہ پھیرے   تو بیشک اللہ ہی بے  نیاز ہے  سب خوبیوں سراہا،
(25) بیشک ہم نے  اپنے  رسولوں کو دلیلوں کے  ساتھ بھیجا اور ان کے  ساتھ کتاب  اور عدل کی ترازو اتاری  کہ لوگ انصاف پر قائم ہوں  اور ہم نے  لوہا اتارا   اس میں سخت آنچ (نقصان)  اور لوگوں کے  فائدے   اور اس لیے  کہ اللہ دیکھے  اس کو جو بے  دیکھے  اس کی  اور اس کے  رسولوں کی مدد کرتا ہے ، بیشک اللہ قوت والا غالب ہے  
(26) اور بیشک ہم نے  نوح اور ابراہیم کو بھیجا اور ان کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھی  تو ان میں  کوئی راہ پر آیا اور ان میں بہتیرے  فاسق ہیں ،
(27) پھر ہم نے  ان کے  پیچھے   اسی راہ پر اپنے  اور رسول بھیجے  اور ان کے  پیچھے  عیسیٰ بن مریم کو بھیجا اور اسے  انجیل عطا فرمائی  اور  اس کے  پیروں کے  دل میں نرمی اور رحمت رکھی  اور راہب بننا   تو یہ بات انہوں نے  دین میں اپنی طرف سے  نکالی ہم نے  ان پر مقرر نہ کی تھی  ہاں یہ بدعت انہوں نے  اللہ کی رضا چاہنے  کو پیدا  کی پھر اسے  نہ نباہا  جیسا اس کے  نباہنے  کا حق تھا  تو ان کے  ایمان والوں کو  ہم نے  ان کا ثواب عطا کیا، اور ان میں سے  بہتیرے   فاسق ہیں ،
(28) اے  ایمان والو!  اللہ سے  ڈرو  اور اس کے  رسول  پر ایمان لاؤ وہ اپنی رحمت کے  دو حصے  تمہیں عطا فرمائے  گا  اور تمہارے  لیے  نور کر دے  گا  جس میں چلو اور تمہیں بخش دے  گا، اور اللہ بخشنے  والا مہربان ہے ،
(29) یہ اس لیے  کہ کتاب والے  کافر جان جائیں کہ اللہ کے  فضل پر ان کا کچھ قابو نہیں  اور یہ کہ فضل اللہ کے  ہاتھ ہے  دیتا ہے  جسے  چاہے ، اور اللہ بڑے  فضل والا ہے ،

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.