Sunday, April 19, 2015

58۔ سورۃ المجادلۃ

    اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1) بیشک اللہ نے  سنی اس کی بات جو تم سے  اپنے  شوہر کے  معاملہ میں بحث کرتی ہے   اور اللہ سے   شکایت کرتی ہے ، اور اللہ تم دونوں کی گفتگو سن رہا ہے ، بیشک اللہ سنتا دیکھتا ہے ،
(2) وہ جو تم میں اپنی بیبیوں کو اپنی ماں کی جگہ کہہ بیٹھتے  ہیں  وہ ان کی مائیں نہیں  ان کی مائیں تو وہی ہیں جن سے  وہ پیدا  ہیں  اور وہ بیشک بری اور نری جھوٹ بات کہتے  ہیں  اور بیشک اللہ ضرور معاف کرنے  والا اور بخشنے  والا ہے ،
(3) اور وہ جو اپنی بیبیوں کو اپنی ماں کی جگہ کہیں  پھر وہی کرنا چاہیں جس پر اتنی بری بات کہہ چکے   تو ان پر لازم ہے   ایک بردہ آزاد کرنا  قبل اس کے  کہ ایک دوسرے  کو ہاتھ لگائیں  یہ ہے  جو نصیحت تمہیں کی جاتی ہے ، اور اللہ تمہارے  کاموں سے  خبردار ہے ،
(4) پھر جسے  بردہ نہ ملے  تو  لگاتار دو مہینے  کے  روزے   قبل اس کے  کہ ایک دوسرے  کو ہاتھ لگائیں  پھر جس سے  روزے  بھی نہ ہو سکیں  تو ساٹھ مسکینوں کا پیٹ بھرنا  یہ اس لیے  کہ  تم اللہ اور اس کے  رسول پر ایمان رکھو  اور یہ اللہ کی حدیں ہیں  اور کافروں کے  لیے  دردناک عذاب ہے ،
(5) بیشک وہ جو مخالفت کرتے  ہیں اللہ اور اس کے  رسول کی ذلیل کیے  گئے  جیسے  ان سے  اگلوں کو ذلت دی گئی  اور بیشک ہم نے  روشن آیتیں اتاریں  اور کافروں کے  لیے  خواری کا عذاب ہے ،
(6) جس دن اللہ ان سب کو اٹھائے  گا  پھر انہیں ان کے  کو تک جتا دے  گا  اللہ نے  انہیں گن رکھا ہے  اور وہ بھول گئے   اور ہر چیز اللہ کے  سامنے  ہے  ،
(7) اے  سننے  والے   کیا تو نے  نہ دیکھا  کہ اللہ جانتا ہے  جو کچھ آسمانوں میں ہے  اور جو کچھ زمین میں  جہاں کہیں تین شخصوں کی سرگوشی ہو  تو چوتھا وہ موجود ہے   اور پانچ کی  تو چھٹا وہ  اور نہ اس سے  کم  اور نہ اس سے  زیادہ کی مگر یہ کہ وہ ان کے  ساتھ ہے   جہاں کہیں ہوں پھر انہیں قیامت کے  دن بتا دے  گا جو کچھ انہوں نے  کیا، بیشک اللہ سب کچھ جانتا ہے ،
(8) کیا تم نے  انہیں نہ دیکھا جنہیں بری مشورت سے  منع فرمایا گیا تھا پھر وہی کرتے  ہیں  جس کی ممانعت ہوئی تھی اور آپس میں گناہ اور حد سے  بڑھنے   اور رسول کی نافرمانی کے  مشورے  کرتے  ہیں  اور جب تمہارے  حضور حاضر ہوتے  ہیں تو ان لفظوں سے  تمہیں مجرا کرتے  ہیں جو لفظ اللہ نے  تمہارے  اعزاز میں نہ کہے   اور اپنے  دلوں میں کہتے  ہیں ہمیں اللہ عذاب کیوں نہیں کرتا ہمارے  اس کہنے  پر  انہیں جہنم بس ہے ، اس میں دھنسیں گے ، تو کیا ہی برا انجام،
(9) اے  ایمان والو  تم جب آپس میں  مشورت کرو تو گناہ اور حد سے  بڑھنے  اور رسول کی نافرمانی کی مشورت نہ کرو  اور نیکی اور پرہیز گاری کی مشورت کرو، اور  اللہ سے  ڈرو جس کی طرف اٹھائے  جاؤ گے ،
(10) وہ مشورت تو شیطان ہی کی  طرف سے  ہے   اس لیے  کہ ایمان والوں کو رنج دے  اور وہ اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا بے  حکم خدا کے ، اور مسلمانوں کو اللہ ہی پر بھروسہ چاہیے  
(11) اے  ایمان والو جب تم سے  کہا جائے  مجلسوں میں جگہ دو تو جگہ دو اللہ تمہیں جگہ دے  گا  اور جب کہا جائے  اٹھ کھڑے  ہو  تو اٹھ کھڑے  ہو اللہ تمہارے  ایمان والوں کے  اور ان کے  جن کو علم دیا گیا  درجے  بلند فرمائے  گا، اور اللہ کو تمہارے  کاموں کی خبر ہے ،
(12) اے   ایمان والو جب تم رسول سے  کوئی بات آہستہ عرض کرنا چاہو تو اپنی عرض سے  پہلے  کچھ صدقہ دے  لو  یہ تمہارے  لیے  بہت بہتر اور بہت ستھرا ہے ، پھر اگر تمہیں مقدور نہ ہو تو اللہ بخشنے  والا مہربان ہے ،
(13) کیا تم اس سے  ڈرے  کہ تم اپنی عرض سے   پہلے  کچھ صدقے  دو  پھر جب تم نے  یہ نہ کیا، اور اللہ نے  اپنی مہر سے  تم پر رجوع فرمائی  تو نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے  رسول کے  فرمانبردار  رہو، اور اللہ تمہارے  کاموں کو جانتا ہے ،
(14) کیا تم نے  انہیں نہ دیکھا جو ایسوں کے  دوست ہوئے  جن پر اللہ کا غضب ہے   وہ نہ تم میں سے  نہ ان میں سے   وہ دانستہ جھوٹی قسم کھاتے  ہیں  
(15) اللہ نے  ان کے  لیے  سخت عذاب تیار کر رکھا ہے ، بیشک وہ بہت ہی برے  کام کرتے  ہیں ،
(16) انہوں نے  اپنی قسموں کو  ڈھال بنا لیا ہے   تو اللہ کی راہ سے  روکا  تو ان کے  لیے  خواری کا عذاب ہے  
(17) ان کے  مال اور ان کی اولاد اللہ کے  سامنے  انہیں کچھ کام نہ دیں گے   وہ دوزخی ہیں ، انہیں اس میں  ہمیشہ رہنا،
(18) جس دن اللہ ان سب کو اٹھائے  گا تو اس کے  حضور بھی ایسے  ہی قسمیں کھائیں گے  جیسی تمہارے  سامنے  کھا رہے  ہیں  اور وہ یہ سمجھتے  ہیں کہ انہوں نے  کچھ کیا  سنتے  ہو بیشک وہی جھوٹے  ہیں  (19) ان پر شیطان غالب آگیا  تو انہیں اللہ کی یاد بھلا دی،  وہ شیطان کے  گروہ ہیں ، سنتا ہے  بیشک شیطان ہی کا گروہ ہار میں ہے   
(20) بیشک وہ جو اللہ اور اس کے  رسول کی مخالفت کرتے  ہیں وہ سب سے  زیادہ ذلیلوں میں ہیں ،
(21) اللہ لکھ چکا  کہ ضرور میں غالب آؤں گا اور میرے  رسول  بیشک اللہ قوت والا عزت والا ہے ،
(22) تم نہ پاؤ گے  ان لوگوں کو جو یقین رکھتے  ہیں اللہ اور پچھلے  دن پر کہ دوستی کریں ان سے  جنہوں نے  اللہ اور اس کے  رسول سے  مخالفت کی  اگرچہ وہ ان کے  باپ یا بیٹے  یا بھائی یا
کنبے  والے  ہوں  یہ ہیں جن کے  دلوں میں اللہ نے  ایمان نقش فرما دیا اور اپنی طرف کی روح سے  ان کی مدد کی  اور انہیں باغوں میں لے  جائے  گا جن کے  نیچے  نہریں بہیں ان میں ہمیشہ رہیں ، اللہ ان سے  راضی  اور وہ اللہ سے  راضی  یہ اللہ کی جماعت ہے ، سنتا ہے  اللہ ہی کی جماعت کامیاب ہے ،

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.