Sunday, April 19, 2015

56۔ سورۃ الواقعۃ-

اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1) جب ہولے  گی وہ ہونے  وا لی
(2) اس وقت اس کے  ہونے  میں کسی کو انکار کی گنجائش نہ ہو گی،
(3) کسی کو پست کرنے  وا لی  کسی کو بلندی دینے  وا لی
(4) جب زمین کانپے  گی تھرتھرا کر
(5) اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو جائیں گے  چُورا  ہو کر
(6) تو ہو جائیں گے  جیسے  روزن کی دھوپ میں غبار کے  باریک ذرے  پھیلے  ہوئے
(7) اور تین قسم کے  ہو جاؤ گے ،
(8) تو دہنی طرف والے   کیسے  دہنی طرف والے   
(9) اور بائیں طرف والے   کیسے  بائیں طرف والے  
(10) اور جو سبقت لے  گئے   وہ تو سبقت ہی لے  گئے  
(11) وہی مقربِ بارگاہ ہیں ،
(12) چین کے  باغوں میں ،
(13) اگلوں میں سے  ایک گروہ
(14) اور پچھلوں میں سے  تھوڑے  
(15) جڑاؤ تختوں پر ہوں گے   
(16) ان پر تکیہ لگائے  ہوئے  آمنے  سامنے  
(17) ان کے  گرد لیے  پھریں گے   ہمیشہ رہنے  والے  لڑکے   
(18) کوزے  اور آفتابے  اور جام اور آنکھوں کے  سامنے  بہتی شراب
(19) کہ اس سے  نہ انہیں درد سر ہو اور نہ ہوش میں فرق آئے    
(20) اور میوے  جو پسند کریں
(21) اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں  
(22) اور بڑی آنکھ والیاں ف حوریں
(23) جیسے  چھپے  رکھے  ہوئے  موتی
(24) صلہ ان کے  اعمال کا
(25) اس میں نہ سنیں گے  نہ کوئی بیکار  با ت  نہ گنہ گاری
(26) ہاں یہ کہنا ہو گا سلام سلام
(27) اور دہنی طرف والے  کیسے  دہنی طرف والے  
(28) بے  کانٹوں کی بیریوں میں
(29) اور کیلے  کے  گچھوں میں
(30) اور ہمیشہ کے  سائے  میں
(31) اور ہمیشہ جاری پانی میں
(32)  اور بہت سے  میووں میں
(33) جو نہ ختم ہوں  اور نہ روکے  جائیں  
(34)  اور بلند بچھونوں میں
(35) بیشک ہم نے  ان عورتوں کو اچھی اٹھان اٹھایا،
(36) تو انہیں بنایا کنواریاں اپنے  شوہر پر پیاریاں ،
(37) انہیں پیار دلائیاں ایک عمر والیاں ف 
(38) دہنی طرف والوں کے  لیے ،
(39) اگلوں میں سے  ایک گروہ،
(40) اور پچھلوں میں سے  ایک گروہ
(41) اور بائیں طرف والے   کیسے  بائیں طرف والے  
(42) جلتی ہوا  اور کھولتے  پانی میں ،
(43) اور جلتے  دھوئیں کی چھاؤں میں
(44) جو نہ  ٹھنڈی نہ عزت کی،
(45) بیشک وہ اس سے  پہلے   نعمتوں میں تھے  
(46) اور اس بڑے  گناہ کی  ہٹ (ضد) رکھتے  تھے ،
(47) اور کہتے  تھے  کیا جب ہم مر جائیں اور ہڈیاں ہو جائیں تو کیا ضرور ہم اٹھائے  جائیں گے ،
(48) اور کیا ہمارے  اگلے  باپ دادا بھی،
(49) تم فرماؤ بیشک سب اگلے  اور پچھلے
(50) ضرور اکٹھے  کیے  جائیں گے ، ایک جانے  ہوئے  دن کی میعاد پر 
(51) پھر بیشک تم اے  گمراہو  جھٹلانے  والو
(52) ضرور تھوہر کے  پیڑ میں سے  کھاؤ گے ،
(53) پھر اس سے  پیٹ بھرو گے ،
(54) پھر اس پر کھولتا پانی  پیو گے ،
(55) پھر ایسا پیو گے  جیسے  سخت پیاسے  اونٹ پئیں  
(56) یہ ان کی مہمانی ہے  انصاف کے  دن،
(57) ہم نے  تمہیں پیدا کیا  تو تم کیوں نہیں سچ مانتے  
(58) تو بھلا دیکھو تو وہ منی جو گراتے  ہو 
(59) کیا تم اس کا  آدمی بناتے  ہو یا ہم بنانے  والے  ہیں  
(60) ہم نے  تم میں مرنا ٹھہرایا  اور ہم اس سے  ہارے  نہیں ،
(61) کہ تم جیسے  اور بدل دیں اور تمہاری صورتیں وہ کر دیں جس کی تمہیں حبر نہیں
(62) اور بیشک تم جان چکے  ہو پہلی اٹھان  پھر کیوں نہیں سوچتے   
(63) تو بھلا بتاؤ تو  جو بوتے  ہو،
(64) کیا تم اس کی کھیتی بناتے  ہو یا ہم بنانے  والے  ہیں  
(65) ہم چاہیں تو  اسے  روندن (پامال) کر دیں  پھر تم باتیں بناتے  رہ جاؤ 
(66) کہ ہم پر چٹی پڑی 
(67) بلکہ ہم بے  نصیب رہے ،
(68) تو بھلا بتاؤ تو وہ پانی جو پیتے  ہو،
(69) کیا تم نے  اسے  بادل سے  اتارا یا ہم ہیں اتارنے  والے  
(70) ہم چاہیں تو اسے  کھاری کر دیں   پھر کیوں نہیں شکر کرتے  
(71) تو بھلا بتاؤں تو وہ آگ جو تم روشن کرتے   ہو 
(72) کیا تم نے  اس کا پیڑ پیدا کیا  یا ہم ہیں پیدا کرنے  والے ،
(73) ہم نے  اسے   جہنم کا یادگار بنایا  اور جنگل میں مسافروں کا فائدہ
(74) تو اے  محبوب تم پاکی بولو اپنے  عظمت والے  رب کے  نام کی،
(75) تو مجھے  قسم ہے  ان جگہوں کی جہاں تارے  ڈوبتے  ہیں  
(76) اور تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے ،
(77) بیشک یہ عزت والا قرآن ہے   
(78) محفوظ نوشتہ میں  
(79) اسے  نہ چھوئیں مگر با وضو
(80) اتارا ہوا ہے  سارے  جہان کے  رب  کا،
(81) تو کیا اس بات میں تم سستی کرتے  ہو 
(82) اور اپنا حصہ یہ رکھتے  ہو کہ جھٹلاتے  ہو
(83) پھر کیوں نہ ہو جب جان گلے  تک پہنچے
(84) اور تم  اس وقت دیکھ رہے  ہو
(85) اور ہم  اس کے  زیادہ پاس ہیں تم سے  مگر تمہیں نگاہ نہیں
(86) تو کیوں نہ ہوا اگر تمہیں بدلہ ملنا نہیں
(87) کہ اسے  لوٹا لاتے  اگر تم سچے  ہو 
(88) پھر وہ مرنے  والا اگر مقربوں سے  ہے  
(89) تو راحت ہے  اور پھول  اور چین کے  باغ
(90) اور اگر  دہنی طرف والوں سے  ہو
(91) تو اے  محبوب تم پر سلام دہنی طرف والوں سے  
(92) اور اگر  جھٹلانے  والے  گمراہوں میں سے  ہو
(93) تو اس کی مہمانی کھولتا پانی،
(94) اور بھڑکتی آگ میں دھنسانا 
(95) یہ بیشک اعلیٰ درجہ کی یقینی بات ہے ،
(96) تو اے  محبوب  تم اپنے  عظمت والے  رب کے  نام کی پاکی بولو

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.