Tuesday, April 21, 2015

83۔ سورۃ مُطفِّفیِن

          اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1)  کم تولنے  والوں کی خرابی ہے ،
(2) وہ کہ جب اوروں سے  ناپ لیں پورا لیں ،
(3) اور جب انہیں ناپ تول کر دی کم کر دیں ،
(4) کیا ان لوگوں کو گمان نہیں کہ انہیں اٹھنا ہے ،
(5) ایک عظمت والے  دن کے  لیے   
(6) جس دن سب لوگ  رب العالمین کے  حضور کھڑے  ہوں گے ،
(7)  بیشک کافروں کی لکھت  سب سے  نیچی جگہ سجین میں ہے  
(8) اور تو کیا جانے  سجین کیسی ہے   
(9) وہ لکھت ایک مہر کیا نوشتہ ہے   
(10)  اس دن  جھٹلانے  والوں کی خرابی ہے ،
(11) جو انصاف کے  دن کو جھٹلاتے  ہیں
(12) اور اسے  نہ جھٹلائے  گا مگر ہر سرکش
(13) جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جائیں کہے   اگلوں کی کہانیاں ہیں ،
(14) کوئی نہیں  بلکہ ان کے  دلوں پر زنگ چڑھا دیا ہے  ان کی کمائیوں نے   
(15) ہاں ہاں بیشک وہ اس دن  اپنے  رب کے  دیدار سے  محروم ہیں  
(16) پھر بیشک انہیں جہنم میں داخل ہونا،
(17)  پھر کہا جائے  گا، یہ ہے  وہ  جسے  تم جھٹلاتے  تھے   
(18) ہاں ہاں بیشک نیکوں کی لکھت  سب سے  اونچا محل علیین میں ہے  
(19) اور تو کیا جانے  علیین کیسی ہے   
(20) وہ لکھت ایک مہر کیا نوشتہ ہے   
(21) کہ مقرب  جس کی زیارت کرتے  ہیں ،
(22) بیشک نیکوکار ضرور چین میں ہیں ،
(23) تختوں پر دیکھتے  ہیں
(24) تو ان کے  چہروں میں چین کی تازگی پہنچانے  
(25) نتھری شراب پلائے  جائیں گے  جو مُہر کی ہوئی رکھی ہے   
(26)  اس کی مُہر مشک پر ہے ، اور اسی پر چاہیے  کہ للچائیں للچانے  والے  
(27) اور اس کی ملونی تسنیم سے  ہے  
(28) وہ چشمہ جس سے  مقربانِ بارگاہ  پیتے  ہیں  
(29) بیشک مجرم لوگ  ایمان والوں سے   ہنسا کرتے  تھے ،
(30) اور جب وہ  ان پر گزرتے  تو یہ آپس میں ان پر آنکھوں سے  اشارے  کرتے   
(31) اور جب  اپنے  گھر پلٹتے  خوشیاں کرتے  پلٹتے  
(32) اور جب مسلمانوں کو دیکھتے  کہتے  بیشک یہ لوگ بہکے  ہوئے  ہیں
(33) اور یہ  کچھ ان پر نگہبان بنا کر نہ بھیجے  گئے   
(34) تو آج  ایمان والے  کافروں سے  ہنستے  ہیں
(35) تختوں پر بیٹھے   دیکھتے  ہیں  
(36)  کیوں کچھ بدلا ملا کافروں کو اپنے  کیے  کا

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.