Friday, April 17, 2015

24۔ سورۃ نور

اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا  

(1) یہ ایک سورۃ  ہے  کہ ہم نے  اتاری اور ہم نے  اس کے  احکام فرض کیے   اور ہم نے  اس میں روشن آیتیں نازل فرمائیں کہ تم دھیان کرو،
(2 )  جو عورت بدکار  ہو اور  جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو کوڑے  لگاؤ  اور تمہیں ان پر ترس نہ آئے  اللہ کے  دین میں  اگر تم ایمان لاتے  ہو اللہ اور پچھلے  دن پر اور چاہیے  کہ ان کی سزا کے  وقت مسلمانوں کا ایک گروہ حاضر ہو
(3 )  بدکار مرد نکاح نہ کرے  مگر بدکار عورت یا شرک وا لی سے ، اور بدکار عورت سے  نکاح نہ کرے  مگر بدکار مرد یا مشرک  اور یہ کام  ایمان والوں پر حرام ہے  
(4 )  اور جو پارسا عورتوں کو عیب لگائیں پھر چار گواہ معائنہ کے  نہ لائیں تو انہیں اسی کوڑے  لگاؤ اور ان کی گواہی کبھی نہ مانو  اور وہی فاسق ہیں ،
(5 )  مگر جو اس کے  بعد توبہ کر لیں اور سنور جائیں  تو بیشک اللہ بخشنے  والا مہربان ہے ،
(6 )  اور وہ جو اپنی عورتوں کو عیب لگائیں  اور ان کے  پاس اپنے  بیان کے  سوا گواہ نہ ہوں تو  ایسے  کسی کی گواہی یہ ہے  کہ چار بار گواہی دے  اللہ کے  نام سے  کہ وہ سچا  ہے  
(7 )  اور پانچویں یہ کہ اللہ کی لعنت ہو اس پر اگر جھوٹا ہو،
(8 )  اور عورت سے  یوں سزا  ٹل جائے  گی کہ وہ اللہ کا نام لے  کر چار بار گواہی دے  کہ مرد جھوٹا ہے  
(9 )  اور پانچویں یوں کہ عورت پر غضب اللہ کا اگر مرد جھوٹا ہے   اور پانچویں یوں کہ عورت پر غضب اللہ کا اگر مرد سچا ہو
(10 ) اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی اور یہ کہ اللہ توبہ قبول فرماتا حکمت والا ہے ،
(11 )  تو تمہارا پردہ کھول دیتا بیشک وہ کہ یہ بڑا بہتان لائے  ہیں تمہیں میں کی ایک جماعت ہے   اسے  اپنے  لیے  برا نہ سمجھو، بلکہ وہ تمہارے  لیے  بہتر ہے   ان میں ہر شخص کے  لیے  وہ گناہ ہے  جو اس نے  کمایا  اور ان میں وہ جس نے  سب سے  بڑا حصہ لیا  اس کے  لیے  بڑا عذاب ہے  
(12 )  کیوں نہ ہوا ہوا جب تم نے  اسے  سنا تھا کہ مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں نے  اپنوں پر نیک گمان کیا ہوتا  اور کہتے  یہ کھلا بہتان ہے  
(13 )  اس پر چار گواہ کیوں نہ لائے ، تو جب گواہ نہ لائے  تو وہی اللہ کے  نزدیک جھوٹے  ہیں ،
(14 )  اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر دنیا  اور آخرت میں نہ ہو تی  تو جس چرچے  میں تم پڑے  اس پر تمہیں بڑا عذاب پہنچتا،
(15 )  جب تم ایسی بات اپنی زبانوں پر ایک دوسرے  سے  سن کر لاتے  تھے  اور اپنے  منہ سے  وہ نکالتے  تھے  جس کا تمہیں علم نہیں اور اسے  سہل سمجھتے  تھے   اور وہ اللہ کے  نزدیک بڑی بات ہے  
(16 )  اور کیوں نہ ہوا جب تم نے  سنا تھا کہا ہوتا کہ ہمیں نہیں پہنچتا کہ ایسی بات کہیں   الٰہی پاکی ہے  تجھے   یہ بڑا بہتان  ہے ،
(17 )  اللہ تمہیں نصیحت فرماتا ہے  کہ اب کبھی ایسا نہ کہنا اگر ایمان رکھتے  ہو،
(18 )  اور اللہ تمہارے  لیے  آیتیں صاف بیان فرماتا ہے ، اور اللہ علم و حکمت والا ہے ،
(19 )  وہ لوگ جو چاہتے  ہیں کہ مسلمانوں میں  برا چرچا پھیلے  ان کے  لیے  دردناک عذاب ہے  دنیا   اور آخرت میں  اور اللہ جانتا ہے   اور تم نہیں جانتے ،
(20 )  اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی اور یہ کہ اللہ تم پر نہایت مہربان مہر والا ہے ،
(21 )  تو تم اس کا مزہ چکھتے   اے  ایمان والو! شیطان کے  قدموں پر نہ چلو، اور جو شیطان کے  قدموں پر چلے  تو وہ تو بے  حیائی اور بری ہی بات بتائے  گا  اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی تو تم میں کوئی بھی کبھی ستھرا  نہ ہو سکتا  ہاں اللہ ستھرا کر دیتا ہے  جسے  چاہے   اور اللہ سنتا جانتا ہے ،
(22 )  اور قسم نہ کھائیں وہ جو تم میں فضیلت والے   اور گنجائش والے  ہیں  قرابت والوں اور مسکینوں اور اللہ کی راہ میں ہجرت کرنے  والوں کو دینے  کی، اور چاہیے  کہ معاف کریں اور درگزریں ، کیا تم اسے  دوست نہیں رکھتے   کہ اللہ تمہاری بخشش کرے ، اور اللہ بخشنے  والا مہربان ہے  
(23 )  بیشک وہ جو عیب لگاتے  ہیں انجان  پارسا ایمان وا لیوں کو  ان پر لعنت ہے  دنیا اور آخرت میں اور ان کے  لیے  بڑا عذاب ہے   
(24 ) جس دن  ان پر گواہی دیں گے  ان کی زبانیں  اور ان کے  ہاتھ اور ان کے  پاؤں جو کچھ کرتے  تھے ،
(25 )  اس دن اللہ انہیں ان کی سچی سزا پوری دے  گا  اور جان لیں گے  کہ اللہ ہی صریح حق ہے ،
(26 )   گندیاں گندوں کے  لیے  اور گندے  گندیوں کے  لیے    اور ستھریاں ستھروں کے  لیے  اور ستھرے  ستھریوں کے  لیے  وہ  پاک ہیں ان باتوں سے  جو یہ  کہہ رہے  ہیں ، ان کے  لیے  بخشش اور عزت کی روزی ہے   
(27 ) اے  ایمان والو! اپنے  گھروں کے  سوا اور گھروں میں نہ جاؤ جب تک اجازت نہ لے  لو  اور  ان کے  ساکنوں پر سلام نہ کر لو  یہ تمہارے  لیے  بہتر ہے  کہ تم دھیان کرو،
(28 )  پھر اگر ان میں کسی کو نہ پاؤ  جب بھی بے  ما لکوں کی اجازت  کے  ان میں نہ جاؤ  اور اگر تم سے  کہا جائے  واپس جاؤ تو واپس ہو  یہ تمہارے  لیے  بہت ستھرا ہے ، اللہ تمہارے  کاموں کو  جانتا ہے ،
(29 )  اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں کہ ان گھروں میں جاؤ جو خاص کسی کی سکونت کے  نہیں  اور ان کے  برتنے  کا تمہیں اختیار ہے ، اور اللہ جانتا ہے  جوتم ظاہر کرتے  ہو، اور جو تم چھپاتے  ہو،
(30 )  مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں  اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں  یہ  ان کے  لیے  بہت ستھرا ہے ، بیشک اللہ کو ان کے  کاموں کی خبر ہے ،
(31 )  اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں  اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں  مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے  اور وہ دوپٹے  اپنے  گریبانوں پر ڈالے  رہیں ، اور اپنا سنگھار ظاہر نہ کریں مگر اپنے  شوہروں پر یا اپنے  باپ  یا شوہروں کے  باپ  یا اپنے  بیٹوں  یا شوہروں کے  بیٹے   یا اپنے  بھائی یا اپنے  بھتیجے  یا اپنے  بھانجے   یا اپنے  دین کی عورتیں یا اپنی کنیزیں جو اپنے  ہاتھ کی ملک ہوں  یا نوکر بشرطیکہ شہوت والے  مرد نہ ہوں  یا وہ بچے  جنہیں عورتوں کی شرم کی چیزوں کی خبر نہیں  اور زمین پر پاؤں  زور سے  نہ رکھیں کہ جانا جائے  ان کا چھپا ہوا سنگھار  اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے  مسلمانو! سب کے  سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ،
(32 )  اور نکاح کر دو اپنوں میں ان کا جو بے  نکاح ہوں  اور اپنے  لائق بندوں اور کنیزوں کا اگر وہ فقیر ہوں  تو اللہ انہیں غنی کر دے  گا اپنے  فضل کے  سبب  اور اللہ وسعت والا علم والا ہے ،
(33 )  اور چاہیے  کہ بچے  رہیں  وہ جو نکاح کا مقدور نہیں رکھتے   یہاں تک کہ اللہ مقدور والا کر دے  اپنے  فضل سے    اور تمہارے  ہاتھ کی مِلک باندی غلاموں میں سے  جو یہ چاہیں کہ کچھ مال کمانے  کی شرط پر انہیں آزادی لکھ دو تو لکھ دو  اگر ان میں کچھ بھلائی جانو  اور اس پر ان کی مدد کرو اللہ کے  مال سے  جو تم کو دیا  اور  مجبور نہ کرو اپنی کنیزوں کو بدکاری پر جب کہ وہ بچنا چاہیں تاکہ تم دنیوی زندگی کا کچھ مال  چاہو  اور جو انہیں مجبور کرے  گا تو بیشک اللہ بعد اس کے  کہ وہ مجبوری ہی کی حالت  پر رہیں بخشنے  والا مہربان ہے  
(34 )  اور بیشک ہم نے  اتاریں تمہاری طرف روشن آیتیں  اور کچھ ان لوگوں کا بیان جو تم سے  پہلے  ہو گزرے  اور ڈر والوں کے  لیے  نصیحت،
(35 ) اللہ نور ہے    آسمانوں اور زمینوں کا، اس کے  نور کی  مثال ایسی جیسے  ایک طاق کہ اس میں چراغ ہے  وہ چراغ ایک فانوس میں ہے   وہ فانوس گویا ایک ستارہ ہے  موتی سا چمکتا روشن ہوتا ہے  برکت والے  پیڑ زیتون سے   جو نہ پورب کا نہ پچھم کا  قریب ہے  کہ اس کا تیل  بھڑک اٹھے  اگرچہ اسے  آگ نہ چھوئے   نور پر نور ہے   اللہ اپنے  نور کی راہ بتاتا ہے  جسے  چاہتا ہے ، اور اللہ مثالیں بیان فرماتا ہے  لوگوں کے  لیے ، اور اللہ سب کچھ جانتا ہے ،
(36 )  ان گھروں میں جنہیں بلند کرنے  کا اللہ نے  حکم دیا ہے   اور ان میں اس کا نام لیا جاتا ہے ، اللہ کی تسبیح کرتے  ہیں ان میں صبح اور شام
(37 ) وہ مرد جنہیں غافل نہیں کرتا کوئی سودا اور نہ خرید و فروخت اللہ کی یاد  اور نماز برپا رکھنے   اور زکوٰۃ دینے  سے   ڈرتے  ہیں اس دن سے  جس میں الٹ جائیں گے  دل اور آنکھیں
(38 )  تاکہ اللہ انہیں بدلہ دے  ان کے  سب سے  بہتر کام کام اور اپنے  فضل سے  انہیں انعام زیادہ دے ، اور اللہ روزی دیتا ہے  جسے  چاہے  بے  گنتی،
(39 )  اور جو کافر ہوئے  ان کے  کام ایسے  ہیں جیسے  دھوپ میں چمکتا ریتا کسی جنگل میں کہ پیاسا اسے  پانی سمجھے ، یہاں تک جب اس کے  پاس آیا تو اسے  کچھ نہ پایا  اور اللہ کو اپنے  قریب پایا تو اس نے  اس کا حساب پورا بھر دیا، اور اللہ جلد حساب  کر لیتا ہے  
(40 )  یا جیسے  اندھیریاں کسی کنڈے  کے  (گہرائی والے ) دریا میں  اس کے  اوپر موج مو ج کے   اوپر  اور موج اس کے  اوپر بادل، اندھیرے  ہیں ایک پر ایک  جب  اپنا ہاتھ نکالے  تو سوجھائی دیتا معلوم نہ ہو  اور جسے  اللہ نور نہ دے  اس کے  لیے  کہیں نور نہیں  
(41 ) کیا تم نے  نہ دیکھا کہ اللہ کی تسبیح کرتے  ہیں جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہیں اور پرندے   پر پھیلائے  سب نے  جان رکھی ہے  اپنی نماز اور اپنی تسبیح، اور اللہ ان کے  کاموں کو جانتا ہے ،
(42 )  اور اللہ ہی کے  لیے  ہے  سلطنت آسمانوں اور زمین کی اور اللہ ہی کی طرف پھر جانا،
(43 )  کیا تو نے  نہ دیکھا کہ اللہ نرم نرم چلاتا ہے  بادل کو  پھر انہیں آپس میں مِلاتا ہے   پھر انہیں تہہ پر تہہ کر دیتا ہے  تو تُو دیکھے  کہ اس کے  بیچ میں سے  مینہ نکلتا ہے  اور اتارتا ہے  آسمان سے  اس میں جو برف کے  پہاڑ ہیں ان میں سے  کچھ اولے   پھر ڈالنا ہے  انہیں جس پر چاہے   اور  پھیر دیتا ہے  انہیں جس سے  چاہے   قریب ہے  کہ اس کی بجلی کی چمک آنکھ لے  جائے  
(44 )  اللہ بدلی کرتا ہے  رات اور دن کی  بیشک اس میں سمجھنے  کا مقام ہے  نگاہ والوں کو،
(45 )  اور اللہ نے  زمین پر ہر چلنے  والا پانی سے  بنایا  تو ان میں کوئی اپنے  پیٹ پر چلتا ہے   اور ان میں کوئی دو پاؤں پر چلتا ہے   اور ان میں کوئی چار پاؤں پر چلتا ہے   اللہ بناتا ہے  جو چاہے ، بیشک اللہ سب کچھ کر سکتا ہے ،
(46 )  بیشک ہم نے  اتاریں صاف بیان  کرنے  وا لی آیتیں  اور اللہ جسے  چاہے  سیدھی راہ دکھائے   
(47 ) اور کہتے  ہیں ہم ایمان لائے  اللہ اور رسول پر اور حکم مانا پھر کچھ ان میں کے  اس کے  بعد پھر جاتے  ہیں  اور وہ مسلمان نہیں
(48 )  اور جب بلائے  جائیں اللہ اور اس کے  رسول کی طرف کہ رسول ان میں فیصلہ فرمائے  تو جبھی ان کا ایک فریق منہ پھیر جاتا ہے ،
(49 )  اور اگر ان میں ڈگری ہو ( ان کے  حق میں فیصلہ ہو) تو اس کی طرف آئیں مانتے  ہوئے    
(50 ) کیا ان کے  دلوں میں بیماری ہے   یا شک رکھتے  ہیں  کیا یہ ڈرتے  ہیں کہ اللہ و رسول ان پر ظلم کریں گے   بلکہ خود ہی ظالم ہیں ،
(51 )  مسلمانوں کی بات تو یہی ہے   جب اللہ اور رسول کی طرف بلائے  جائیں کہ رسول ان میں فیصلہ فرمائے  کہ عرض کریں ہم نے  سنا اور حکم مانا اور یہی لوگ مراد کو پہنچے ،
(52 )  اور جو حکم مانے  اللہ اور اس کے  رسول کا اور اللہ سے  ڈرے  اور پرہیز گاری کرے  تو یہی لوگ کامیاب ہیں ،
(53 )  اور انہوں نے   اللہ  کی قسم کھائی اپنے  حلف میں حد کی کوشش سے  کہ اگر تم انہیں حکم دو گے  تو وہ ضرور جہاد کو نکلیں گے  تم فرماؤ قسمیں نہ کھاؤ  موافق شرع حکم برداری چاہیے ، اللہ جانتا ہے  جو تم کرتے  ہو
(54 )  تم فرماؤ حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا  پھر اگر تم منہ پھیرو  تو رسول کے  ذمہ وہی ہے  جس اس پر لازم کیا گیا  اور تم پر وہ ہے  جس کا بوجھ تم پر رکھا گیا  اور اگر رسول کی فرمانبرداری کرو گے  راہ پاؤ گے ، اور رسول کے  ذمہ نہیں مگر صاف پہنچا دینا
(55 )  اللہ نے  وعدہ دیا ان کو جو تم میں سے  ایمان لائے  اور اچھے  کام کیے    کہ ضرور انہیں زمین میں خلافت دے  گا  جیسی ان سے  پہلوں کو دی  اور ضرور ان کے  لیے  جما دے  گا ان کا وہ دین جو ان کے  لیے  پسند فرمایا ہے   اور ضرور ان کے  اگلے  خوف کو امن سے  بدل دے  گا  میری عبادت کریں میرا شریک کسی کو نہ ٹھہرائیں ، اور جو اس کے  بعد ناشکری کرے  تو وہی لوگ بے  حکم ہیں ،
(56 ) اور نماز برپا رکھو اور زکوٰۃ  دو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اس امید پر کہ تم پر رحم ہو،
(57 )  ہرگز کافروں کو خیال نہ کرنا کہ وہ کہیں ہمارے  قابو سے  نکل جائیں زمین میں اور ان کا ٹھکانا  آ گ ہے ، اور ضرور کیا ہی برا  انجام،
(58 )  اے  ایمان والو! چاہیے  کہ تم سے  اذن لیں تمہارے  ہاتھ کے  مال  غلام  اور جو تم میں ابھی جوانی کو نہ پہنچے   تین وقت  نمازِ صبح سے  پہلے   اور جب تم اپنے  کپڑے  اتار رکھتے  ہو  دوپہر کو  اور نماز عشاء کے  بعد  یہ تین وقت تمہاری شرم کے  ہیں   ان تین کے  بعد کچھ گناہ نہیں تم پر نہ ان پر   آمدورفت رکھتے  ہیں تمہارے  یہاں ایک دوسرے  کے  پاس  اللہ یونہی بیان کرتا ہے  تمہارے  لیے  آیتیں ، اور اللہ علم و حکمت والا ہے ،
(59 )  اور جب تم میں لڑکے   جوانی کو پہنچ جائیں تو وہ بھی اذن مانگیں  جیسے  ان کے  اگلوں  نے  اذن مانگا، اللہ یونہی بیان فرماتا ہے  تم سے  اپنی آیتیں ، اور اللہ علم و حکمت والا ہے ،
(60 )  اور بوڑھی خانہ نشین عورتیں  جنہیں نکاح کی آرزو نہیں ان پر کچھ گناہ نہیں کہ اپنے  بالائی کپڑے   اتار رکھیں جب کہ سنگھار نہ چمکائیں  اور ان سے  بھی بچنا  ان کے  لیے  اور بہتر ہے ،اور  اللہ  سنتا جانتا  ہے  ،
(61 )  نہ  اندھے   پر  تنگی اور نہ لنگڑے  پر مضائقہ اور نہ بیمار پر  روک اور نہ تم میں کسی پر کہ کھاؤ اپنی اولاد کے   گھر  یا اپنے  باپ کے  گھر یا اپنی ماں کے  گھر یا اپنے  بھائیوں کے  یہاں یا اپنی  بہنوں  کے   گھر  ے   یا اپنے  چچاؤں  کے  یہاں یا  اپنی پھپیوں  کے   گھر  یا اپنے  ماموؤں کے  یہاں یا اپنی خالاؤں کے  گھر یا جہاں کی کنجیاں تمہارے  قبضہ میں ہیں  یا اپنے  دوست کے  یہاں تم پر کوئی الزام نہیں کہ مل کر کھاؤ یا الگ الگ  پھر جب کسی گھر میں جاؤ تو اپنوں کو سلام کرو  ملتے  وقت کی اچھی دعا اللہ کے  پاس سے  مبارک پاکیزہ،  اللہ یونہی بیان فرماتا ہے  تم سے  آیتیں کہ تمہیں سمجھ ہو،
(62 )  ایمان والے  تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے  رسول پر یقین لائے  اور جب رسول کے  پاس کسی ایسے  کام میں حاضر ہوئے  ہوں جس کے  لیے  جمع کیے  گئے  ہوں  تو نہ جائیں جب تک ان سے  اجازت  نہ لے  لیں وہ جو تم سے  اجازت مانگتے  ہیں وہی ہیں جو اللہ اور اس کے  رسول پر ایمان لاتے  ہیں  پھر جب وہ تم سے  اجازت مانگیں اپنے  کسی کام کے  لیے  تو ان میں جسے  تم چاہو اجازت دے  دو اور ان کے  لیے  اللہ سے  معافی مانگو  بیشک اللہ بخشنے  والا مہربان ہے ،
(63 )  رسول کے  پکارنے  کو آپس میں ایسا نہ ٹھہرا لو جیسا تم میں  ایک دوسرے  کو پکارتا ہے   بیشک اللہ جانتا ہے  جو تم میں چپکے  نکل جاتے  ہیں کسی چیز کی آڑ لے  کر  تو ڈریں وہ جو رسول کے  حکم کے  خلاف کرتے  ہیں کہ انہیں کوئی فتنہ پہنچے   یا ان پر دردناک عذاب پڑے   
(64 ) سن لو ! بیشک اللہ ہی کا ہے  جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے ، بیشک وہ جانتا ہے  جس حال پر تم ہو  اور اس دن کو جس میں اس کی طرف پھیرے  جائیں گے   تو وہ انہیں بتا دے  گا جو کچھ انہوں نے  کیا، اور اللہ سب کچھ جانتا ہے ،


No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.