اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) اب آتا ہے اللہ کا
حکم تو اس کی جلدی نہ کرو پاکی اور برتری
ہے اسے ان شریکوں سے ،
(2 )
ملائکہ کو ایمان کی جان یعنی وحی لے کر اپنے جن بندوں پر چاہے اتارتا ہے کہ ڈر
سناؤ کہ میرے سوا کسی کی بندگی نہیں تو
مجھ سے ڈرو
(3 ) اس نے آسمان اور زمین بجا بنائے وہ ان کے شرک سے برتر ہے ،
(4 )
(اس نے ) آدمی کو ایک نِتھری
بوند سے بنایا
تو جبھی کھلا
جھگڑالو ہے ،
جھگڑالو ہے ،
(5 ) اور چوپائے پیدا کیے ان میں تمہارے لیے گرم
لباس اور منفعتیں ہیں اور ان میں سے کھاتے ہو،
(6 ) اور تمہارا ان میں تجمل ہے جب انہیں شام کو واپس لاتے ہو اور جب چرنے کو چھوڑتے ہو،
(7 ) اور وہ تمہارے بوجھ اٹھا کر لے جاتے ہیں
ایسے شہر کی طرف کہ اس تک نہ پہنچتے مگر ادھ مرے ہو کر، بیشک تمہارا رب نہایت مہربان رحم والا ہے
(8 ) اور گھوڑے اور خچر اور گدھے کہ ان پر سوار ہو اور زینت کے لیے ، اور
وہ پیدا کرے گا جس کی تمہیں خبر نہیں ،
(9 ) اور بیچ کی راہ
ٹھیک اللہ تک ہے اور کوئی راہ
ٹیڑھی ہے اور چاہتا تو تم سب کو راہ پر لاتا،
(10 )
وہی ہے جس نے آسمان سے پانی اتارا اس سے تمہارا پینا ہے اور اس سے درخت ہیں جن سے چَراتے ہو
(11 ) اس پانی سے تمہارے لیے کھیتی اگاتا ہے اور زیتون اور کھجور اور انگور اور ہر قسم کے پھل
بیشک اس میں نشانی ہے دھیان کرنے والوں کو،
(12 ) اور اس نے تمہارے لیے مسخر کیے رات اور دن اور سورج اور چاند، اور ستارے اس کے حکم کے باندھے ہیں بیشک اس آیت میں نشانیاں ہیں عقل مندوں کو
(13 ) اور وہ جو تمہارے لیے زمین میں پیدا کیا رنگ برنگ بیشک اس میں نشانی ہے یاد کرنے والوں کو
(14 ) اور وہی ہے جس نے تمہارے لیے دریا مسخر کیا
کہ اس میں سے تازہ گوشت کھاتے ہو اور
اس میں سے گہنا (زیور) نکالتے ہو جسے پہنتے ہو اور
تو اس میں کشتیاں دیکھے کہ پانی چیر کر
چلتی ہیں اور اس لیے کہ تم اس کا فضل تلاش
کرو اور کہیں احسان مانو،
(15 ) اور اس نے زمین میں لنگر ڈالے کہ کہیں تمہیں لے کر نہ کانپے اور ندیاں اور رستے کہ تم راہ پاؤ
(16 ) اور علامتیں اور ستارے سے وہ
راہ پاتے ہیں
(17 )
تو کیا جو بنائے وہ ایسا ہو جائے گا جو نہ بنائے تو کیا تم نصیحت نہیں مانتے ،
(18 ) اور اگر اللہ کی نعمتیں گنو تو انہیں شمار نہ کر
سکو گے بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
(19 ) اور اللہ جانتا ہے جو چھپاتے اور ظاہر کرتے ہو،
(20 ) اور اللہ کے سوا جن کو پوجتے ہو ہیں (32) وہ کچھ بھی نہیں بناتے اور وہ
خود بنائے ہوئے ہیں
(21 )
مُردے ہیں زندہ نہیں اور انہیں خبر نہیں لوگ کب اٹھائے جائیں گے
(22 ) تمہارا معبود ایک معبود ہے تو وہ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے ان کے دل منکر ہیں اور وہ مغرور ہیں
(23 )
فی الحقیقت اللہ جانتا ہے جو چھپاتے
اور جو ظاہر کرتے ہیں ، بیشک وہ مغروروں کو پسند نہیں فرماتا،
(24 ) اور جب ان سے کہا جائے تمہارے رب نے کیا اتارا کہیں اگلوں کی کہانیاں ہیں
(25 )
کہ قیامت کے دن اپنے بوجھ پورے اٹھائیں اور کچھ بوجھ ان کے جنہیں اپنی جہالت سے گمراہ کرتے ہیں ، سن لو کیا ہی برا بوجھ اٹھاتے ہیں ،
(26 )
بیشک ان سے اگلوں نے فریب کیا تھا
تو اللہ نے ان کی چنائی کو
نیو سے (تعمیر کو بنیاد) سے لیا تو اوپر سے ان پر چھت گر پڑی اور عذاب ان پر وہاں سے آیا جہاں کی انہیں خبر نہ تھی
(27 )
پھر قیامت کے دن انہیں رسوا کرے گا
اور فرمائے گا کہاں ہیں میرے وہ شریک
جن میں تم جھگڑتے تھے علم والے کہیں گے آج ساری رسوائی اور برائی کافروں پر ہے
(28 )
وہ کہ فرشتے ان کی جان نکالتے ہیں اس حال پر کیا وہ اپنا برا کر رہے تھے اب صلح ڈالیں گے کہ ہم تو کچھ برائی نہ کرتے تھے ہاں
کیوں نہیں ، بیشک اللہ خوب جانتا ہے جو
تمہارے کوتک (برے اعمال) تھے
(29 ) اب جہنم کے دروازوں میں جاؤ کہ ہمیشہ اس میں رہو، تو کیا ہی
برا ٹھکانا مغروروں کا،
(30 ) اور ڈر والوں سے کہا
گیا تمہارے رب رب نے کیا اتارا، بولے خوبی
جنہوں نے اس دنیا میں بھلائی کی ان کے لیے بھلائی ہے اور
بیشک پچھلا گھر سب سے بہتر، اور ضرور کیا ہی اچھا گھر پرہیزگاروں کا
(31 )
بسنے کے باغ جن میں جائیں گے ان کے نیچے نہریں رواں انہیں وہاں ملے گا جو چاہیں اللہ ایسا ہی صلہ دیتا ہے پرہیزگاروں کو
(32 )
وہ جن کی جان نکالتے ہیں فرشتے ستھرے پن میں یہ کہتے ہوئے کہ
سلامتی ہو تم پر جنت میں جاؤ بدلہ اپنے کیے کا،
(33 )
کاہے کے انتظار میں ہیں مگر اس کے کہ فرشتے ان پر آئیں یا تمہارے رب کا عذاب آئے ان سے اگلوں نے ایسا ہی کیا اور اللہ نے ان پر کچھ ظلم نہ کیا ، ہاں وہ خود ہی اپنی
جانوں پر ظلم کرتے تھے ،
(34 )
تو ان کی بری کمائیاں ان پر پڑیں اور
انہیں گھیر لیا اس نے جس پر ہنستے تھے ،
(35 ) اور مشرک بولے اللہ چاہتا تو اس کے سوا کچھ
نہ پوجنے نہ ہم اور نہ ہمارے باپ دادا اور نہ اس سے جدا ہو کر ہم کوئی چیز حرام ٹھہراتے جیسا ہی ان
سے اگلوں نے کیا تو
رسولوں پر کیا ہے مگر صاف پہنچا
دینا،
(36 ) اور بیشک ہر امت میں ہم نے ایک رسول بھیجا
کہ اللہ کو پوجو اور شیطان سے بچو
تو ان میں کسی کو اللہ نے راہ دکھائی اور کسی پر گمراہی ٹھیک اتری تو زمین میں چل پھر کر دیکھو کیسا انجام ہوا
جھٹلانے والوں کا
(37 ) اگر تم ان کی ہدایت کی حرص کرو تو بیشک اللہ ہدایت نہیں دیتا جسے گمراہ کرے اور ان کا کوئی مددگار نہیں ،
(38 ) اور انہوں نے اللہ کی قسم کھائی اپنے حلف میں حد کی کوشش سے کہ اللہ مُردے نہ اٹھائے گا ہاں کیوں
نہیں (79) سچا وعدہ اس کے ذمہ پر لیکن اکثر
لوگ نہیں جانتے
(39 ) اس لیے کہ انہیں صاف بتا دے جس بات میں جھگڑتے تھے اور اس لیے کہ کافر جان لیں کہ وہ جھوٹے تھے
(40 ) جو چیز ہم چاہیں اس سے ہمارا فرمانا یہی ہوتا ہے کہ ہم کہیں ہو جا وہ فوراً ہو
جاتی ہے ،
(41 ) اور جنہوں نے اللہ کی راہ میں ی اپنے گھر بار چھوڑے مظلوم ہو کر ضرور ہم انہیں دنیا میں اچھی جگہ دیں
گے اور بیشک آخرت کا ثواب بہت بڑا ہے کسی طرح لوگ جانتے ،
(42 )
وہ جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب ہی پر بھروسہ کرتے ہیں
(43 ) اور ہم نے تم سے پہلے نہ
بھیجے مگر مرد جن کی طرف ہم وحی کرتے ، تو اے لوگو! علم والوں سے پوچھو اگر تمہیں علم نہیں ،
(44 ) روشن دلیلیں اور کتابیں لے کر اور
اے محبوب ہم نے تمہاری ہی طرف یہ یاد گار اتاری کہ تم لوگوں سے بیان کر دو جو ان کی طرف اترا اور کہیں وہ دھیان کریں ،
(45 )
تو کیا جو لوگ بڑے مکر کرتے ہیں اس
سے نہیں ڈرتے کہ اللہ انہیں زمین میں دھنسا دے یا انہیں
وہاں سے عذاب آئے جہاں سے انہیں خبر نہ ہو،
(46 )
یا انہیں چلتے پھرتے پکڑ لے کہ وہ تھکا نہیں سکتے ،
(47 ) یا انہیں نقصان دیتے دیتے گرفتار کر لے کہ بیشک تمہارا رب نہایت مہربان رحم والا ہے ،
(48 ) اور کیا انہوں نے نہ دیکھا کہ جو
چیز اللہ نے بنائی ہے اس کی پرچھائیاں دائیں اور بائیں جھکتی ہیں اللہ کو
سجدہ کرتی اور وہ اس کے حضور ذلیل ہیں
(49) اور اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں جو کچھ آسمانوں میں ہیں اور جو کچھ زمین میں
چلنے والا ہے اور
فرشتے اور وہ غرور نہیں کرتے ،
(50 ) اپنے اوپر
اپنے رب کا خوف کرتے ہیں اور وہی کرتے ہیں جو انہیں حکم ہو،
(51 ) اور اللہ نے فرما دیا دو خدا نہ ٹھہراؤ
وہ تو ایک ہی معبود ہے تو مجھ ہی سے
ڈرو ،
(52 ) اور اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور اسی کی فرمانبرداری لازم ہے ، تو اللہ کے سوا کسی دوسرے سے ڈرو
گے ،
(53 ) اور تمہارے پاس جو نعمت ہے سب اللہ کی طرف سے ہے پھر
جب تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو اسی کی طرف پناہ
لے جاتے ہو ،
(54 )
پھر جب وہ تم سے برائی ٹال دیتا ہے
تو تم میں ایک گروہ اپنے رب کا شریک ٹھہرانے لگتا ہے ،
(55 )
کہ ہماری دی ہوئی نعمتوں کی ناشکری
کریں ، تو کچھ برت لو (111) کہ عنقریب جان جاؤ گے ،
(56 ) اور انجانی چیزوں کے لیے ہماری دی ہوئی روزی میں سے حصہ مقرر کرتے ہیں خدا کی قسم تم سے ضرور سوال ہونا ہے جو کچھ جھوٹ باندھتے تھے
(57 ) اور اللہ کے لیے بیٹیاں ٹھہراتے ہیں پاکی ہے اس کو اور
اپنے لیے جو اپنا جی چاہتا ہے ،
(58 ) اور جب ان میں کسی کو بیٹی ہونے کی خوشخبری دی جاتی ہے تو دن بھر اس کا منہ کالا رہتا ہے اور وہ غصہ کھا تا ہے ،
(59 )
لوگوں سے چھپا پھرتا ہے اس بشارت کی برائی کے سبب، کیا اسے ذلت کے ساتھ رکھے گا یا اسے مٹی میں دبا دے گا ارے بہت ہی برا حکم لگاتے ہیں ،
(60 )
جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے انہیں
کا برا حال ہے ، اور اللہ کی شان سب سے
بلند، اور وہی عزت و حکمت والا ہے
،
(61 ) اور اگر اللہ لوگوں کو ان کے ظلم پر گرفت کرتا تو زمین پر کوئی چلنے والا نہیں چھوڑتا لیکن انہیں ایک ٹھہرائے وعدے تک
مہلت دیتا ہے پھر جب ان کا وعدہ آئے گا نہ ایک گھڑی پیچھے ہٹیں نہ آگے بڑھیں ،
(62 ) اور اللہ کے لیے وہ
ٹھہراتے ہیں جو اپنے لیے ناگوار ہے اور ان کی زبانیں جھوٹ کہتی ہیں کہ ان کے لیے بھلائی ہے تو آپ ہی ہوا کہ ان کے لیے آگ
ہے اور وہ حد سے گزارے ہوئے ہیں
،
(63 )
خدا کی قسم ہم نے تم سے پہلے کتنی امتوں کی طرف رسول بھیجے تو شیطان نے ان کے کوتک (بُرے اعمال) ان کی آنکھوں میں بھلے کر دکھائے تو آج وہی ان کا رفیق ہے اور ان
کے لیے دردناک عذاب ہے ،
(64 ) اور ہم نے تم پر یہ کتاب نہ اتاری مگر اس لیے کہ تم لوگوں پر روشن کر دو جس بات میں اختلاف
کریں اور ہدایت اور رحمت ایمان والوں کے لیے ،
(65 ) اور اللہ نے آسمان سے پانی اتارا تو اس سے زمین کو
زندہ کر دیا اس کے مرے پیچھے بیشک اس
میں نشانی ہے ان کو جو کان رکھتے ہیں ،
(66 ) اور بیشک تمہارے لیے چوپایوں میں نگاہ حاصل ہونے کی جگہ ہے ہم تمہیں پلاتے ہیں اس چیز میں سے جو ان کے
پیٹ میں ہے ، گوبر اور خون کے بیچ میں سے خالص دودھ گلے سے سہل
اترتا پینے والوں کے لیے ،
(67 ) اور کھجور اور انگور کے پھلوں میں سے کہ اس سے نبیذ بناتے ہو اور اچھا رزق بیشک اس میں نشانی ہے عقل والوں کو،
(68 ) اور تمہارے رب نے شہد کی مکھی کو الہام کیا کہ پہاڑوں میں گھر بنا
اور درختوں میں اور چھتوں میں ،
(69) پھر ہر قسم کے پھل میں سے کھا اور اپنے رب
کی راہیں چل کر تیرے لیے نرم و آسان ہیں ، اس کے پیٹ سے ایک پینے
کی
چیز رنگ برنگ نکلتی ہے ،
جس میں لوگوں کی
تندرستی ہے ، بیشک اس میں نشانی ہے دھیان کرنے والوں کو،
(70 ) اور اللہ نے تمہیں پیدا کیا
پھر تمہاری جان قبض کرے گا اور تم میں کوئی سب سے ناقص عمر کی طرف پھیرا جاتا ہے کہ جاننے کے بعد
کچھ نہ جانے بیشک اللہ کچھ جانتا ہے سب کچھ کر سکتا ہے ،
(71 ) اور اللہ
نے تم میں ایک دوسرے پر رزق میں بڑائی دی تو جنہیں بڑائی دی ہے وہ اپنا رزق اپنے باندی غلاموں کو نہ پھیر دیں گے کہ وہ سب اس میں برابر ہو جائیں تو کیا اللہ کی نعمت سے مکرتے ہیں ،
(72 ) اور اللہ نے تمہارے لیے تمہاری جنس سے عورتیں بنائیں اور تمہارے لیے تمہاری عورتوں سے بیٹے اور
پوتے نواسے پیدا کیے اور تمہیں ستھری چیزوں سے روز ی دی
تو کیا جھوٹی بات پر یقین لاتے ہیں اور اللہ کے فضل سے منکر ہوتے ہیں ،
(73 ) اور اللہ کے سوا ایسوں کو پوجتے ہیں جو
انہیں آسمان اور زمین سے کچھ بھی روزی دینے
کا اختیار نہیں رکھتے نہ کچھ کر سکتے ہیں ،
(74 )
تو اللہ کے لیے مانند نہ ٹھہراؤ بیشک اللہ
جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ،
(75 ) اللہ نے ایک کہاوت بیان فرمائی ایک بندہ ہے دوسرے کی ملک آپ کچھ مقدور نہیں رکھتا اور ایک جسے ہم نے اپنی
طرف سے اچھی روزی عطا فرمائی تو وہ اس میں سے خرچ کرتا ہے چھپے اور
ظاہر کیا وہ برابر ہو جائیں گے سب خوبیاں اللہ کو ہیں بلکہ ان میں اکثر کو خبر
نہیں
(76 ) اور اللہ نے کہاوت بیان فرمائی دو مرد ایک گونگا جو کچھ کام
نہیں کر سکتا اور وہ اپنے آقا پر بوجھ ہے جدھر بھیجے کچھ بھلائی نہ لائے کیا برابر ہو جائے گاہ اور وہ جو انصاف کا حکم کرتا ہے اور وہ سیدھی راہ پر ہے ،
(77 ) اور اللہ ہی کے لیے ہیں
آسمانوں اور زمین کی چھپی چیزیں اور قیامت
کا معاملہ نہیں مگر جیسے ایک پلک کا مارنا
بلکہ اس سے بھی قریب بیشک اللہ سب کچھ کر سکتا ہے ،
(78 ) اور اللہ نے تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹ سے پیدا کیا کہ کچھ نہ جانتے تھے اور تمہیں کان اور آنکھ اور دل دیئے کہ تم احسان مانو ،
(79 ) کیا انہوں نے پرندے نے
پرندے نہ دیکھے حکم کے باندھے آسمان
کی فضا میں ، انہیں کوئی نہیں روکتا
سوا اللہ کے بیشک اس میں نشانیاں ہیں ایمان والوں کو ،
(80 ) اور اللہ نے تمہیں گھر دیئے بسنے
کو اور تمہارے لیے
چوپایوں کی کھالوں سے کچھ گھر بنائے جو تمھیں ہلکے
پڑتے ہیں تمھارے
سفر کے دن اور منزلوں
پر ٹھہرنے کے دن، اور ان کی اون اور ببری (رونگٹوں ) اور بالوں سے کچھ گرہستی (خانگی ضروریات) کا سامان اور برتنے
کی چیزیں ایک وقت تک،
(81) اور اللہ نے تمہیں اپنی بنائی ہوئی چیزوں سے سائے
دیئے اور
تمہارے لیے پہاڑوں میں چھپنے کی جگہ بنائی اور تمہارے لیے کچھ
پہنا دے بنائے کہ تمہیں گرمی سے بچائیں اور کچھ پہناوے کہ لڑائیں میں تمہاری حفاظت کریں یونہی اپنی نعمت تم پر پوری کرتا ہے کہ
تم فرمان مانو
(82 ) پھر اگر وہ منہ پھیریں تو اے محبوب! تم پر نہیں مگر صاف پہنچا دینا،
(83 ) اللہ کی نعمت پہچانتے ہیں پھر
اس سے منکر ہوتے ہیں اور
ان میں اکثر کافر ہیں ،
(84 ) اور جس دن
ہم اٹھائیں گے ہر امت میں سے ایک گواہ
پھر کافروں کو نہ اجازت ہو نہ وہ
منائے جائیں ،
(85 ) اور ظلم کرنے والے جب عذاب دیکھیں گے اسی وقت سے نہ وہ ان پر سے ہلکا ہو نہ انہیں مہلت ملے ،
(86 ) اور شرک کرنے والے جب
اپنے شریکوں کو دیکھیں گے کہیں گے اے ہمارے
رب! یہ ہیں ہمارے شریک کہ ہم تیرے سوا
پوجتے تھے ، تو وہ ان پر بات
پھینکیں گے کہ تم بیشک جھوٹے ہو،
87 ) اور اس دن اللہ کی طرف عاجزی سے گریں گے اور ان
سے گم ہو جائیں گی جو بناوٹیں کرتے تھے ،
(88 ) جنہوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا ہم نے عذاب پر عذاب بڑھایا بدلہ ان کے فساد کا،
(89 ) اور جس دن ہم ہر گروہ میں ایک گواہ انہیں میں سے
اٹھائیں گے کہ ان پر گواہی دے اور اے محبوب! تمہیں ان سب پر شاہد بنا کر لائیں گے ، اور ہم نے تم پر یہ قرآن اتارا کہ ہر چیز کا روشن بیان ہے اور
ہدایت اور رحمت اور بشارت مسلمانوں کو،
(90 ) بیشک اللہ حکم فرماتا ہے انصاف اور
نیکی اور رشتہ داروں کے دینے کا
اور منع فرماتا بے حیائی اور
بُری بات اور سرکشی سے تمہیں نصیحت فرماتا ہے کہ تم دھیان
کرو،
(91 ) اور اللہ کا عہد پورا کرو جب قول باندھو اور قسمیں مضبوط کر کے نہ توڑو اور تم اللہ کو اپنے اوپر
ضامن کر چکے ہو، بیشک تمہارے کام جانتا ہے ،
(92 ) اور اس
عورت کی طرح نہ ہو جس نے اپنا سُوت مضبوطی کے بعد ریزہ ریزہ کر کے توڑ دیا اپنی قسمیں آپس میں ایک بے اصل بہانہ بناتے ہو کہ کہیں ایک گروہ دوسرے گروہ سے زیادہ نہ ہو اللہ تو اس سے تمہیں آزماتا ہے اور
ضرور تم پر صاف ظاہر کر دے گا قیامت کے دن جس
بات میں جھگڑتے تھے ،
(93 ) اور اللہ چاہتا تو تم کو ایک ہی امت کرتا لیکن اللہ گمراہ کرتا ہے جسے چاہے ، اور
راہ دیتا ہے جسے چاہے ، اور ضرور تم سے تمہارے کام پوچھے جائیں گے ،
(94 ) اور اپنی قسمیں آپس میں بے اصل بہانہ
نہ بنا لو کہ کہیں کوئی پاؤں جمنے کے
بعد لغزش نہ کرے اور تمہیں برائی چکھنی ہو بدلہ اس کا کہ اللہ کی راہ سے روکتے تھے اور
تمہیں بڑا عذاب ہو
(95 ) اور اللہ کے عہد پر تھوڑے دام مول نہ لو
بیشک وہ جو اللہ کے پاس ہے تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو،
(96 )
جو تمہارے پاس ہے ہو چکے گا اور جو اللہ کے پاس ہے ہمیشہ رہنے والا، اور ضرور ہم صبر کرنے والوں کو ان کا وہ صلہ دیں گے جو ان کے سب سے اچھے
کام کے قابل ہو،
(97 )
جو اچھا کام کرے مرد ہو یا عورت اور
ہو مسلمان تو ضرور ہم اسے اچھی زندگی جِلائیں گے اور
ضرور انہیں ان کا نیگ (اجر) دیں گے جو ان
کے سب سے بہتر کام کے لائق ہوں ،
(98 )
تو جب تم قرآن پڑھو تو اللہ کی پناہ
مانگو شیطان مردود سے ، ،
(99 )
بیشک اس کا کوئی قابو ان پر نہیں جو ایمان لائے اور اپنے رب ہی پر بھروسہ رکھتے ہیں
(100 ) اس کا قابو تو انہیں پر ہے جو اس سے دوستی کرتے ہیں اور اسے شریک ٹھہراتے ہیں ،
(101 ) اور جب ہم ایک آیت کی جگہ دوسری
آیت بدلیں اور اللہ خوب جانتا ہے جو اتارتا ہے کافر کہیں تم تو دل سے بنا لاتے ہو بلکہ
ان میں اکثر کو علم نہیں ،
(102 ) تم فرماؤ اسے پاکیزگی کی روح
نے اتارا تمہارے رب کی طرف سے ٹھیک ٹھیک کہ اس سے ایمان والوں کو ثابت قدم کرے اور ہدایت اور بشارت مسلمانوں کو،
(103 ) اور بیشک ہم جانتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں ، یہ تو کوئی آدمی سکھاتا ہے ، جس کی طرف ڈھالتے
ہیں اس کی زبان عجمی ہے اور یہ
روشن عربی زبان
(104 )
بیشک وہ جو اللہ کی آیتوں پر ایمان
نہیں لاتے اللہ انھیں راہ نہّیَں دیتا اور ان کے لے درد ناک
عذاب ہے ،
(105) جھوٹ بہتان دہی باندھتے ہیں جو
اللہ کی
آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے اور دہی
جھوٹے ہیں ،
(106)
جو ایمان لا کر اللہ کا منکر
ہو سوا اس کے مجبور کیا
جا ے ٴ اور اس کا دل ایمان
پر جما ہوا ہو ، ہاں وہ جو دل کھول کر
کافر ہو ان پر اللہ کا
غضب ہے اور ان کو بڑا عذاب ہے ،
(107)
یہ اس لے ٴ کہ انھوں نے دنیا کی زندگی آخرت سے
پیاری جانی ، اور اس لے ٴ کہ اللہ
(ایسے ) کافروں کو راہ
نہیں دیتا ،
(108) یہ ہیں وہ جن کے دل اور کان اور
آنکھوں پر اللہ نے مہر کر دی ہے اور وہی غفلت مین پڑے ہیں ،
(109)
آپ ہی ہوا کہ آخرت میں وہی خراب
(110 )
پھر بیشک تمہارا رب ان کے لیے جنہوں نے
اپنے گھر چھوڑے بعد اس کے کہ ستائے گئے پھر انہوں نے جہاد کیا اور صابر رہے بیشک تمہارا رب اس کے بعد
ضرور بخشنے والا ہے مہربان،
(111 )
جس دن ہر جان اپنی ہی طرف جھگڑتی آئے گی اور
ہر جان کو اس کا کیا پورا بھر دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہ ہو گا
(112 ) اور اللہ نے کہاوت بیان فرمائی ایک بستی
کہ امان و اطمینان سے تھی ہر طرف سے اس کی روزی کثرت سے آتی تو وہ اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کرنے لگی تو
اللہ نے اسے یہ سزا چکھائی کہ اسے بھوک اور ڈر کا پہناوا پہنایا بدلہ ان کے کیے کا
،
(113 ) اور بیشکن کے پاس انہیں میں سے ایک رسول تشریف لایا تو انہوں نے اسے جھٹلایا تو انہیں عذاب نے پکڑا اور وہ بے انصاف تھے ،
(114 )
تو اللہ کی دی ہوئی روزی حلال
پاکیزہ کھاؤ اور اللہ کی نعمت کا شکر کرو
اگر تم اسے پوجتے ہو،
(115 ) تم پر تو یہی حرام کیا ہے مُردار اور خون اور سور کا گوشت اور وہ جس کے ذبح کرتے وقت غیر خدا کا نام پکارا گیا پھر جو لاچار ہو نہ خواہش کرتا اور نہ حد سے بڑھتا
تو بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
،
(116 ) اور نہ کہو اسے جو تمہاری زبانیں جھوٹ بیان کرتی ہیں یہ حلال ہے
اور یہ حرام ہے کہ اللہ پر جھوٹ باندھو بیشک جو اللہ پر جھوٹ باندھتے ہیں ان کا بھلا نہ ہو گا،
(117 )
تھوڑا برتنا ہے اور ان کے لیے دردناک عذاب
(118) اور خاص یہودیوں پر ہم نے حرام فرمائیں وہ چیزیں جو پہلے تمہیں ہم نے سنائیں اور ہم نے ان پر ظلم نہ کیا ہاں وہی اپنی جانوں پر ظلم کرتے
تھے ،
(119 ) پھر بیشک تمہارا رب ان کے لیے جو نادانی
سے برائی
کر بیٹھیں پھر اس کے بعد توبہ کریں
اور سنور جائیں بیشک تمہارا رب اس کے بعد
ضرور بخشنے والا مہربان ہے ،
(120 )
بیشک ابراہیم ایک امام تھا اللہ کا
فرمانبردار اور سب سے جدا اور
مشرک نہ تھا،
(121 ) اس کے احسانوں
پر شکر کرنے والا، اللہ نے اسے چن
لیا اور اسے سیدھی راہ دکھائی،
(122 ) اور ہم نے اسے دنیا میں بھلائی دی اور بیشک وہ آخرت میں شایان قرب ہے ،
(123 )
پھر ہم نے تمہیں وحی بھیجی کہ دین
ابراہیم کی پیروی کرو جو ہر باطل سے الگ
تھا اور مشرک نہ تھا،
(124 ) ہفتہ تو انہیں پر رکھا گیا تھا
جو اس میں مختلف ہو گئے اور بیشک تمہارا رب قیامت کے
دن ان میں فیصلہ کر دے گا جس بات
میں اختلاف کرتے تھے ،
(125 ) اپنے رب کی راہ کی طرف بلاؤ پکی تدبیر اور اچھی نصیحت سے اور ان
سے اس طریقہ پر بحث کرو جو سب سے بہتر ہو
بیشک تمہارا رب خوب جانتا ہے جو اس
کی راہ سے بہکا اور وہ خوب جانتا ہے راہ والوں کو،
(126 ) اور اگر تم سزا دو تو ایسی ہی سزا دو جیسی تمہیں
تکلیف پہونچائی تھی اور اگر تم صبر
کرو تو بیشک صبر والوں کو صبر سب سے اچھا،
(127 ) اور اے محبوب! تم صبر کرو اور تمہارا صبر اللہ ہی کی
توفیق سے ہے اور ان کا غم نہ کھاؤ اور ان کے فریبوں سے دل تنگ نہ ہو،
(128 ) بیشک اللہ ان کے ساتھ ہے جو ڈرتے ہیں اور جو نیکیاں کرتے ہیں ،
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.