Monday, April 20, 2015

75۔ سورۃ القیامۃ

          اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1) روزِ قیامت کی قسم! یاد  فرماتا ہوں ،
(2)  اور اس جان کی قسم! جو اپنے  اوپر ملامت کرے  
(3) کیا آدمی   یہ سمجھتا ہے  کہ ہم ہرگز اس کی ہڈیاں جمع نہ فرمائیں گے ،
(4) کیوں نہیں ہم قادر ہیں کہ اس کے  پور ٹھیک بنا دیں  
(5)  بلکہ آدمی چاہتا ہے  کہ اس کی نگاہ کے  سامنے  بدی کرے   
(6)  پوچھتا ہے  قیامت کا دن کب ہو گا،
(7) پھر جس دن آنکھ چوندھیائے  گی
(8) اور چاند کہے  گا 
(9) اور سورج اور چاند ملا دیے  جائیں گے  
(10) اس دن آدمی کہے  گا کدھر بھاگ کر جاؤں
(11) ہرگز نہیں کوئی پناہ نہیں ،
(12) اس دن تیرے  رب ہی کی طرف جا کر ٹھہرنا ہے  
(13) اس دن آدمی کو اس کا سب اگلا پچھلا جتا دیا جائے  گا
(14) بلکہ آدمی خود ہی اپنے  حال پر پوری نگاہ رکھتا ہے  ،
(15) اور اگر اس کے  پاس جتنے  بہانے  ہوں سب لا  ڈالے ،
(16) جب بھی نہ سنا جائے  گا تم یاد کرنے  کی جلدی میں قرآن کے  ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دو
(17) بیشک اس کا محفوظ  کرنا  اور پڑھنا  ہمارے  ذمہ ہے  ،
(18) تو جب ہم اسے  پڑھ چکیں  اس وقت اس پڑھے  ہوئے  کی اتباع کرو
(19) پھر بیشک اس کی باریکیوں کا تم پر ظاہر فرمانا ہمارے  ذمہ ہے  ،
(20) کوئی نہیں بلکہ اے  کافرو! تم پاؤں تلے  کی (دنیاوی فائدے  کو) عزیز دوست رکھتے  ہو
(21) اور آخرت کو چھوڑ بیٹھے  ہو،
(22) کچھ منہ  اس دن  تر و تازہ ہوں گے  
(23) اپنے  رب کا دیکھتے   
(24)  اور کچھ منہ اس دن بگڑے  ہوئے  ہوں گے   
(25) سمجھتے  ہوں گے  کہ ان کے  ساتھ وہ کی جائے  گی جو کمر کو توڑ دے  
(26) ہاں ہاں جب جان گلے  کو پہنچ جائے  گی
(27) اور کہیں گے   کہ ہے  کوئی جھاڑ پھونک کرے  
(28) سمجھ لے  گا کہ یہ جدائی کی گھڑی ہے   
(29) اور پنڈلی سے  پنڈلی لپٹ جائے  گی 
(30)  اس دن تیرے  رب ہی کی طرف ہانکنا ہے  
(31) اس نے   نہ تو سچ مانا  اور نہ نماز پڑھی ،
(32) ہاں جھٹلایا اور منہ پھیرا 
(33) پھر اپنے  گھر کو اکڑتا  چلا 
(34)  تیری خرابی آ  لگی اب آ  لگی ،
(35) پھر تیری خرابی آ لگی اب آ  لگی ،
(36) کیا آدمی اس گھمنڈ میں ہے  کہ آزاد چھوڑ دیا جائے  گا
(37) کیا وہ ایک بوند نہ تھا اس منی کا کہ گرائی جائے   
(38) پھر خون کی پھٹک ہوا تو اس نے  پیدا فرمایا  پھر ٹھیک بنایا 
(39)  تو اس سے   دو جوڑ بنائے   مرد اور عورت،
(40) کیا جس نے  یہ کچھ کیا  وہ مردے  نہ جِلا سکے  گا،

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.