Monday, April 20, 2015

65۔ سورۃ الطلاق-

          اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1) اے  نبی  جب تم لوگ عورتوں کو طلاق دو تو ان کی عدت کے  وقت پر انہیں طلاق دو  اور  عدت کا شمار  رکھو  اور اپنے  رب اللہ سے  ڈرو، عدت میں انہیں ان کے  گھروں سے  نہ نکالو اور نہ وہ آپ نکلیں  مگر یہ کہ کوئی صریح بے  حیائی کی بات لائیں  اور یہ اللہ کی حدیں ہیں ، اور جو اللہ کی حدوں سے  آگے  بڑھا  بیشک اس نے  اپنی جان پر ظلم کیا، تمہیں نہیں معلوم شاید اللہ اس کے  بعد کوئی نیا حکم بھیجے  
(2) تو جب وہ اپنی میعاد تک پہنچنے  کو ہوں  تو انہیں بھلائی کے  ساتھ روک لو یا بھلائی کے  ساتھ جدا کرو  اور اپنے  میں دو  ثقہ کو گواہ کر لو اور اللہ کے  لیے  گواہی قائم کرو  اس سے  نصیحت فرمائی جاتی ہے  اسے  جو اللہ اور پچھلے  دن پر ایمان رکھتا ہو  اور جو اللہ  سے  ڈرے   اللہ اس کے  لیے  نجات کی راہ نکال  دے  گا 
(3) اور اسے  وہاں سے  روزی دے  گا جہاں اس کا  گمان نہ ہو، اور جو  اللہ پر بھروسہ کرے  تو وہ اسے  کافی ہے   بیشک اللہ اپنا کام پورا کرنے  والا ہے ، بیشک اللہ نے  ہر چیز کا ایک اندازہ رکھا ہے ،
(4) اور تمہاری عورتوں میں جنہیں حیض کی امید نہ رہی  اگر تمہیں کچھ شک ہو  تو ان کی عدت تین مہینے  ہے  اور ان کی جنہیں ابھی حیض نہ آیا  اور حمل وا لیوں کی میعاد یہ ہے  کہ وہ اپنا حمل جَن لیں   اور جو اللہ سے   ڈرے  اللہ اس کے  کام میں آسانی فرما دے  گا،
(5) یہ  اللہ کا حکم ہے  کہ اس نے  تمہاری طرف اتارا، اور جو اللہ سے  ڈرے    اللہ اس کی برائیاں اتار دے  گا اور اسے  بڑا ثواب دے  گا،
(6) عورتوں کو وہاں رکھو جہاں خود رہتے  ہو اپنی طاقت بھر  اور انہیں ضرر نہ دو کہ ان پر تنگی کرو  اور اگر  حمل والیاں ف ہوں تو انہیں نان و نفقہ دو یہاں تک کہ ان کے  بچہ پیدا ہو   پھر اگر وہ تمہارے  لیے  بچہ کو دودھ پلائیں تو انہیں اس کی اجرت دو   اور آپس میں معقول طور پر مشورہ کرو  پھر اگر باہم مضائقہ کرو (دشوار سمجھو)  تو قریب ہے  کہ اسے  اور دودھ پلانے  وا لی مل جائے  گی،
(7) مقدور  والا   اپنے  مقدور کے  قابل نفقہ دے ،  اور جس پر اس کا رزق تنگ کیا گیا  وہ  اس میں سے  نفقہ دے  جو اسے  اللہ نے  دیا، اللہ کسی جان پر بوجھ نہیں رکھتا مگر اسی قابل جتنا اسے   دیا ہے ، قریب ہے  اللہ دشواری کے  بعد آسانی فرما دے  گا
(8) اور کتنے  ہی شہر تھے  جنہوں نے  اپنے  رب کے  حکم اور اس کے  رسولوں سے  سرکشی کی تو ہم نے  ان سے  سخت حساب لیا  اور انہیں بری مار  دی 
(9)  تو انہوں نے  اپنے  کیے  کا وبال چکھا اور ان کے  کام انجام گھاٹا ہوا،
(10) اللہ نے  ان کے  لیے  سخت عذاب تیار کر رکھا ہے  تو اللہ سے  ڈرو اے  عقل والو! وہ جو ایمان لائے  ہو، بیشک اللہ نے  تمہارے  لیے  عزت اتاری ہے ،
(11 ) وہ رسول  کہ تم پر اللہ کی روشن آیتیں پڑھتا ہے  تاکہ انہیں جو ایمان لائے  اور اچھے  کام کیے   اندھیریوں سے   اجالے  کی طرف لے  جائے ، اور  جو اللہ  پر ایمان لائے  اور اچھا کام کرے  وہ اسے  باغوں میں لے  جائے  گا جن کے  نیچے  نہریں بہیں جن میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں ، بیشک اللہ نے  اس کے  لیے  اچھی روزی رکھی 
(12) اللہ ہے  جس نے  سات آسمان بنائے   اور انہی کی برابر زمینیں  حکم ان کے  درمیان اترتا ہے   تاکہ تم جان لو کہ اللہ سب کچھ کر سکتا ہے ، اللہ کا علم ہر چیز کو محیط ہے ،

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.