Friday, April 17, 2015

37۔ سورۃ صٰفّٰت-

اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1) قسم ان کی کہ باقاعدہ صف باندھیں
(2) پھر ان کی کہ جھڑک کر چلائیں  
(3) پھر ان جماعتوں کی، کہ قرآن پڑھیں ،
(4)  بیشک تمہارا معبود ضرور ایک ہے ،
(5) مالک آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے  درمیان ہے  اور مالک مشرقوں کا
(6) اور بیشک ہم نے  نیچے  کے  آسمان کو  تاروں کے  سنگھار سے  آراستہ کیا ،
(7) اور نگاہ رکھنے  کو ہر شیطان سرکش سے   
(8) عالم بالا کی طرف کان نہیں لگا سکتے   اور ان پر ہر طرف سے  مار پھینک ہوتی ہے   
(9) انہیں بھگانے  کو اور ان کے  لیے   ہمیشہ کا عذاب،
(10)  مگر جو ایک آدھ بار اُچک لے  چلا  تو روشن انگار اس کے  پیچھے  لگا  ، 
(11) تو ان سے  پوچھو  کیا ان کی پیدائش زیادہ مضبوط ہے  یا ہماری اور مخلوق آسمانوں اور فرشتوں وغیرہ کی  بیشک ہم نے  ان کو چپکتی مٹی سے  بنایا 
(12) بلکہ تمہیں اچنبھا آیا  اور وہ ہنسی کرتے  ہیں  
(13)  اور سمجھائے  نہیں سمجھتے ،
(14) اور جب کوئی نشانی دیکھتے  ہیں  ٹھٹھا کرتے  ہیں ،
(15) اور کہتے  ہیں یہ تو نہیں مگر کھلا جادو،
(16) کیا جب ہم مر کر مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے  کیا ہم ضرور اٹھائے  جائیں گے ،
(17) اور کیا ہمارے  اگلے   باپ دادا بھی  
(18) تم فرماؤ ہاں یوں کہ ذلیل ہو کے ،
(19) تو وہ  تو ایک ہی جھڑک ہے   جبھی وہ  دیکھنے  لگیں گے ،
(20) اور کہیں گے  ہائے  ہماری خرابی ان سے  کہا جائے  گا یہ انصاف کا دن ہے  
(21) یہ ہے  وہ فیصلے  کا دن جسے  تم جھٹلاتے  تھے  
(22) ہانکو ظالموں اور ان کے  جوڑوں کو  اور جو کچھ وہ پوجتے  تھے  ،
(23) اللہ کے  سوا،  ان سب کو ہانکو راہِ دوزخ کی طرف ،
(24) اور انہیں ٹھہراؤ  ان سے  پوچھنا ہے   
(25) تمہیں کیا ہوا  ایک دوسرے  کی مدد کیوں نہیں کرتے  
(26) بلکہ وہ آج گردن ڈالے  ہیں
(27) اور ان میں ایک نے  دوسرے  کی طرف منہ کیا آپس میں پوچھتے  ہوئے ،
(28) بولے   تم ہمارے  دہنی طرف سے  بہکانے  آتے  تھے   
(29) جواب دیں گے  تم خود ہی ایمان نہ رکھتے  تھے  
(30) اور ہمارا تم پر کچھ قابو نہ تھا  بلکہ تم سرکش لوگ تھے ،
(31) تو ثابت ہو گئی ہم پر ہمارے  رب کی بات  ہمیں ضرور چکھنا ہے   
(32) تو ہم نے  تمہیں گمراہ کیا کہ ہم خود گمراہ تھے ،
(33) تو اس دن   وہ سب کے  سب عذاب میں شریک ہیں
(34) مجرموں کے  ساتھ ہم ایسا ہی کرتے  ہیں ،
(35) بیشک جب ان سے  کہا جاتا تھا کہ اللہ کے  سوا کسی کی بندگی نہیں تو اونچی کھینچتے  (تکبر کرتے ) تھے   (36) اور کہتے  تھے  کیا ہم اپنے  خداؤں کو چھوڑ دیں ایک دیوانہ شاعر کے  کہنے  سے  
(37) بلکہ وہ تو حق لائے  ہیں اور انہوں نے  رسولوں کی تصدیق فرمائی
(38)  بیشک تمہیں ضرور دکھ کی مار چکھنی ہے ،
(39)  تو تمہیں بدلہ نہ ملے  گا مگر اپنے  کیے  کا
(40)  مگر جو اللہ کے  چُنے  ہوئے  بندے  ہیں
(41)  ان کے  لیے  وہ روزی ہے  جو ہمارے  علم میں ہیں ،
(42) میوے   اور ان کی عزت ہو گی،
(43) چین کے  باغوں میں ،
(44)  تختوں پر ہوں گے  آمنے  سامنے   
(45) ان پر دورہ ہو گا نگاہ کے  سامنے  بہتی شراب کے  جام کا
(46)  سفید رنگ  پینے  والوں کے  لیے  لذت 
(47) نہ اس میں خمار ہے   اور نہ اس سے  ان کا سَر پھِرے   
(48) اور ان کے  پاس ہیں جو شوہروں کے  سوا دوسری طرف آنکھ اٹھا کر نہ دیکھیں گی 
(49) بڑی آنکھوں  والیاں ف گویا وہ انڈے  ہیں پوشیدہ رکھے  ہوئے  
(50) تو ان میں  ایک نے  دوسرے  کی طرف منہ کیا پوچھتے  ہوئے  
(51) ان میں سے  کہنے  والا بولا میرا ایک ہمنشین تھا 
(52) مجھ سے  کہا کرتا کیا تم اسے  سچ مانتے  ہو 
(53) کیا جب ہم مر کر مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے  تو کیا ہمیں جزا سزا دی جائے  گی 
(54) کہا کیا تم جھانک کر دیکھو گے  
(55)  پھر جھانکا تو اسے  بیچ بھڑکتی آگ میں دیکھا
(56) کہا خدا کی قسم قریب تھا کہ تو مجھے  ہلاک کر دے  
(57) اور میرا رب فضل نہ کرے   تو ضرور میں بھی پکڑ کر حاضر کیا جاتا 
(58) تو کیا ہمیں مرنا نہیں ،
(59) مگر ہماری پہلی موت  اور ہم پر عذاب نہ ہو گا 
(60) بیشک یہی بڑی کامیابی ہے ،
(61) ایسی ہی بات کے  لیے  کامیوں کو کام کرنا چاہیے ،
(62)  تو یہ مہمانی بھلی  یا تھوہڑ کا پیڑ 
(63) بیشک ہم نے  اسے  ظالموں کی جانچ کیا ہے  
(64) بیشک وہ ایک پیڑ ہے  کہ جہنم کی جڑ میں نکلتا ہے  
(65) اس کا شگوفہ جیسے  دیووں کے  سر 
(66) پھر بیشک وہ اس میں سے  کھائیں گے   پھر اس سے  پیٹ بھریں گے ،
(67) پھر بیشک ان کے  لیے  اس پر کھولتے  پانی کی ملونی (ملاوٹ) ہے  
(68) پھر ان کی بازگشت ضرور بھڑکتی آگ کی طرف ہے   
(69)  بیشک انہوں نے  اپنے  باپ دادا گمراہ پائے ،
(70)  تو وہ انہیں کے  نشان قدم پر دوڑے  جاتے  ہیں  
(71) اور بیشک ان سے  پہلے  بہت سے  اگلے  گمراہ ہوئے   
(72) اور بیشک ہم نے  ان میں ڈر سنانے  والے  بھیجے   
(73) تو دیکھو ڈرائے  گیوں کا کیسا انجام ہوا 
(74) مگر اللہ کے  چُنے  ہوئے  بندے   
(75) اور  بیشک ہمیں نوح نے  پکارا   تو ہم کیا ہی اچھے  قبول فرمانے  والے  
(76) اور ہم نے  اسے  اور اس کے  گھر والوں کو بڑی تکلیف  سے  نجات دی،
(77) اور ہم نے  اسی کی اولاد باقی رکھی 
(78) اور ہم نے  پچھلوں میں اس کی تعریف باقی رکھی 
(79) نوح پر  سلام ہو جہاں والوں میں
(80) بیشک ہم ایسا ہی صلہ دیتے  ہیں نیکوں کو،
(81) بیشک وہ ہمارے  اعلیٰ درجہ کے  کامل الایمان بندوں میں ہے ،
(82) پھر ہم نے  دوسروں کو ڈبو دیا 
(83) اور بیشک اسی کے  گروہ سے  ابراہیم ہے   
(84) جبکہ اپنے  رب کے  پاس حاضر ہوا غیر سے  سلامت دل لے  کر
(85) جب اس نے  اپنے  باپ اور اپنی قوم سے  فرمایا  تم کیا پوجتے  ہو،
(86)  کیا بہتان سے  اللہ کے  سوا  اور خدا  چاہتے  ہو،
(87) تو تمہارا  کیا گمان سے  رب العالمین پر
(88) پھر اس نے  ایک نگاہ ستاروں کو دیکھا
(89) پھر کہا میں بیمار ہونے  والا ہوں
(90) تو وہ اس پر پیٹھ دے  کر پھر گئے   
(91) پھر ان کے  خداؤں کی طرف چھپ کر چلا تو کہا کیا تم نہیں کھاتے  
(92) تمہیں کیا ہوا کہ نہیں بولتے   
(93) تو لوگوں کی نظر بچا کر انہیں دہنے  ہاتھ سے  مارنے  لگا 
(94) تو کافر اس کی طرف جلدی کرتے  آئے   
(95) فرمایا کیا اپنے  ہاتھ کے  تراشوں کو پوجتے  ہو،
(96) اور اللہ نے  تمہیں پیدا کیا اور تمہارے  اعمال کو 
(97) بولے  اس کے  لیے  ایک عمارت چنو  پھر اسے  بھڑکتی آگ میں ڈال دو،
(98) تو انہوں نے  اس پر داؤں چلنا (فریب کرنا) چاہا ہم نے  انہیں نیچا دکھایا
(99) اور کہا میں اپنے  رب کی طرف جانے  والا ہوں  اب وہ مجھے  راہ دے  گا
(100) الٰہی مجھے  لائق اولاد دے ،
(101) تو ہم نے  اسے  خوشخبری سنائی ایک عقل مند لڑکے  کی،
(102) پھر جب وہ اس کے  ساتھ کام کے  قابل ہو گیا  کہا  اے  میرے  بیٹے  میں نے   خواب دیکھا میں تجھے  ذبح کرتا ہوں  اب تو دیکھ تیری کیا رائے  ہے   کہا اے  میرے  باپ کی  جیئے   جس بات کا آپ کو حکم ہوتا ہے ، خدا  نے  چاہتا تو قریب ہے  کہ آپ مجھے  صابر پائیں گے ،
(103) تو جب ان دونوں نے  ہمارے  حکم پر گردن رکھی اور باپ نے  بیٹے  کو ماتھے  کے  بل لٹایا اس  وقت کا حال نہ پوچھ
(104) اور ہم نے  اسے  نداء فرمائی کہ اے  ابراہیم،
(105) بیشک تو نے   خواب  سچ کر دکھایا  ہم ایسا ہی صلہ دیتے  ہیں نیکوں کو،
(106) بیشک  یہ روشن جانچ تھی،
(107) اور ہم نے  ایک بڑا ذبیحہ اس کے  فدیہ میں دے  کر اسے  بچا لیا 
(108) اور ہم نے  پچھلوں میں اس کی تعریف باقی رکھی،
(109) سلام ہو ابراہیم پر 
(110) ہم ایسا ہی صلہ دیتے  ہیں نیکوں کو،
(111)  بیشک وہ ہمارے  اعلیٰ درجہ کے  کامل الایمان بندوں میں ہیں ،
(112) اور ہم نے  اسے  خوشخبری دی اسحاق کی کہ غیب کی خبریں بتانے  والا نبی ہمارے  قربِ خاص کے  سزاواروں میں
(113) اور ہم نے  برکت اتاری اس پر اور اسحاق پر  اور ان کی اولاد میں کوئی اچھا کام کرنے  والا  اور کوئی اپنی جان پر صریح ظلم کرنے  والا 
(114) اور بیشک ہم نے  موسیٰ اور ہارون پر احسان فرمایا 
(115) اور انہیں اور ان کی قوم  کو بڑی سختی سے  نجات بخشی
(116) اور ان کی ہم نے  مدد فرمائی  تو وہی غالب ہوئے   
(117) اور ہم نے  ان دونوں کو روشن کتاب عطا فرمائی 
(118) اور ان کو سیدھی راہ دکھائی،
(119) اور پچھلوں میں ان کی تعریف باقی رکھی،
(120) سلام ہو موسیٰ اور ہارون پر،
(121) بیشک ہم ایسا ہی صلہ دیتے  ہیں نیکوں کو،
(122) بیشک وہ دونوں ہمارے  اعلیٰ درجہ کے  کامل الایمان بندوں میں ہیں ،
(123) اور بیشک الیاس پیغمبروں سے  ہے   
(124) جب اس نے  اپنی قوم سے  فرمایا کیا تم ڈرتے   نہیں  
(125) کیا بعل کو پوجتے  ہو   اور چھوڑتے  ہو سب سے  اچھا پیدا کرنے  والے   اللہ کو،
(126) جو رب ہے  تمہارا اور تمہارے  اگلے  باپ دادا کا 
(127) پھر انہوں نے  اسے  جھٹلایا تو وہ ضرور پکڑے  آئیں گے  
(128) مگر اللہ کے  چُنے  ہوئے   بندے  
(129) اور ہم نے  پچھلوں میں اس کی ثنا باقی رکھی،
(130) سلام ہو الیاس پر،
(131) بیشک ہم ایسا ہی صلہ دیتے  ہیں نیکوں کو،
(132) بیشک وہ ہمارے  اعلیٰ درجہ کے  کامل الایمان بندوں میں ہے ،
(133)  اور بیشک لوط پیغمبروں میں ہے ،
(134) جبکہ ہم نے  اسے  اور اس کے  سب گھر والوں کو نجات بخشی،
(135)  مگر  ایک بڑھیا کہ رہ جانے  والوں میں ہوئی 
(136) پھر دوسروں کو ہم نے  ہلاک فرما دیا
(137) اور بیشک تم  ان پر گزرتے  ہو صبح کو،
(138) اور رات میں  تو کیا تمہیں عقل نہیں  
(139) اور بیشک یونس پیغمبروں سے  ہے ،
(140) جبکہ بھری کشتی کی طرف نکل گیا 
(141) تو قرعہ ڈالا تو ڈھکیلے  ہوؤں میں ہوا،
(142) پھر اسے  مچھلی نے  نگل لیا اور وہ اپنے  آپ کو ملامت کرتا تھا 
(143) تو اگر وہ تسبیح کرنے  والا نہ ہوتا
(144) ضرور اس کے  پیٹ میں رہتا جس دن تک لوگ اٹھائے  جائیں گے  
(145) پھر ہم نے  اسے   میدان میں ڈال دیا اور وہ بیمار تھا
(146) اور ہم نے  اس پر  کدو کا پیڑ اگایا
(147) اور ہم نے  اسے   لاکھ آدمیوں کی طرف بھیجا بلکہ زیادہ،
(148) تو وہ ایمان لے  آئے   تو ہم نے  انہیں ایک وقت تک برتنے  دیا 
(149) تو ان سے  پوچھو کیا تمہارے  رب کے  لیے  بیٹیاں ہیں  اور ان کے  بیٹے   
(150)  یا ہم نے  ملائکہ کو عورتیں پیدا کیا اور وہ حاضر تھے   
(151) سنتے  ہو بیشک وہ اپنے  بہتان سے  کہتے  ہیں ،
(152)  کہ اللہ کی اولاد ہے  اور بیشک وہ ضرور جھوٹے  ہیں ،
(153) کیا اس نے  بیٹیاں پسند کیں بیٹے  چھوڑ کر،
(154) تمہیں کیا  ہے ، کیسا  حکم لگاتے  ہو
(155) تو کیا دھیان نہیں کرتے  
(156) یا تمہارے  لیے  کوئی کھلی سند ہے ،
(157) تو اپنی کتاب لاؤ  اگر تم سچے  ہو،
(158) اور اس میں اور جنوں میں رشتہ ٹھہرایا  اور بیشک جنوں کو معلوم ہے  کہ وہ  ضرور حاضر لائے  جائیں گے   
(159)  پاکی ہے  اللہ کو ان باتوں سے  کہ یہ بتاتے  ہیں ،
(160) مگر اللہ کے  چُنے  ہوئے  بندے   
(161) تو تم اور جو کچھ تم اللہ کے  سوا پوجتے  ہو
(162) تم اس کے  خلاف کسی کو بہکانے  والے  نہیں  
(163) مگر اسے  جو بھڑکتی آگ میں جانے  والا ہے   
(164) اور فرشتے  کہتے  ہیں ہم میں ہر ایک کا ایک مقام معلوم ہے   
(165) اور بیشک ہم پر پھیلائے  حکم کے  منتظر ہیں ،
(166) اور بیشک ہم اس کی تسبیح کرنے  والے  ہیں ،
(167) اور بیشک وہ کہتے  تھے   
(168) اگر ہمارے  پاس اگلوں کی کوئی نصیحت ہوتی
(169)  تو ضرور ہم اللہ کے  چُنے  ہوئے  بندے  ہوتے   
(170) تو اس کے  منکر ہوئے  تو عنقریب جان لیں گے  
(171) اور بیشک ہمارا کلام گزر چکا ہے  ہمارے  بھیجے  ہوئے  بندوں کے  لیے ،
(172) کہ بیشک انہیں کی مدد ہو گی،
(173) اور بیشک ہمارا ہی لشکر  غالب آئے  گا،
(174) تو ایک وقت تم ان سے  منہ پھیر لو 
(175)  اور انہیں دیکھتے  رہو کہ عنقریب وہ دیکھیں گے  
(176) تو کیا ہمارے  عذاب  کی جلدی کرتے  ہیں ،
(177) پھر جب اترے  گا ان کے  آنگن میں تو ڈرائے  گیوں کی کیا ہی بری صبح ہو گی،
(178) اور ایک وقت تک ان سے  منہ پھیر لو،
(179) اور انتظار کرو کہ وہ عنقریب دیکھیں گے ،
(180) پاکی ہے  تمہارے  رب کو عزت والے  رب کو ان کی باتوں سے  
(181) اور سلام ہے  پیغمبروں پر 
(182) اور سب خوبیاں اللہ کو سارے  جہاں کا رب ہے ،

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.