Friday, April 17, 2015

30۔ سورۃ روم

اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1)  الم
(2) رومی مغلوب ہوئے ، 
(3) پاس کی زمین میں  اور اپنی مغلوبی کے  عنقریب غالب ہوں گے   
(4) چند برس میں  حکم اللہ ہی کا ہے  آگے  اور پیچھے   اور اس دن ایمان والے  خوش ہوں گے ،
(5) اللہ کی مدد سے   مدد کرتا ہے  جس کی چاہے ، اور وہی عزت والا مہربان،
(6) اللہ کا وعدہ   اللہ اپنا وعدہ خلاف نہیں کرتا لیکن بہت لوگ نہیں جانتے  
(7) جانتے  ہیں آنکھوں کے  سامنے  کی دنیوی زندگی  اور وہ آخرت سے  پورے  بے  خبر ہیں ،
(8) کیا انہوں نے  اپنے  جی میں نہ سوچا کہ، اللہ نے  پیدا نہ کیے  آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے  درمیان ہے  مگر حق اور ایک مقرر میعاد سے   اور بیشک بہت سے  لوگ اپنے  رب سے  ملنے  کا انکار رکھتے  ہیں  (9) اور کیا انہوں نے  زمین میں سفر نہ کیا کہ  دیکھتے  کہ ان سے  اگلوں کا انجام کیسا ہوا   وہ ان سے  زیادہ زور آور تھے  اور زمین جوتی اور آباد کی ان  کی  آبادی سے  زیادہ  اور ان کے  رسول ان کے  پاس روشن نشانیاں لائے   تو اللہ کی شان نہ تھی کہ ان پر ظلم کرتا  ہاں وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کرتے  تھے  
(10) پھر جنہوں نے  حد بھر کی برائی کی ان کا انجام یہ ہوا کہ اللہ کی آیتیں جھٹلانے  لگے  اور ان کے  ساتھ تمسخر کرتے ، (11) اللہ پہلے  بناتا ہے  پھر دوبارہ بنائے  گا  پھر اس کی طرف پھرو گے  
(12) اور جس دن قیامت قائم ہو گی مجرموں کی آس ٹوٹ جائے  گی
(13) اور ان کے  شریک  ان کے  سفارشی نہ ہوں گے  اور وہ اپنے  شریکوں سے  منکر ہو جائیں گے ،
(14) اور جس دن قیامت قائم ہو گی اس دن الگ ہو جائیں گے  
(15) تو وہ جو ایمان لائے  اور اچھے  کام کیے  باغ کی کیاری میں ان کی خاطرداری ہو گی
(16) اور جو کافر ہوئے  اور ہماری آیتیں اور آخرت کا ملنا جھٹلایا  وہ عذاب میں لا دھرے  (ڈال دیے  ) جائیں گے   
(17) تو اللہ کی پاکی بولو  جب شام کرو  اور جب صبح ہو
(18) اور اسی کی تعریف ہے  آسمانوں اور زمین میں  اور کچھ دن رہے   اور جب تمہیں دوپہر ہو
(19) وہ زندہ کو نکالتا ہے  مردے  سے   اور مردے  کو نکالتا ہے  زندہ سے   اور زمین کو جلاتا ہے  اس کے  مرے  پیچھے   اور یوں ہی تم نکالے  جاؤ گے 
(20) اور اس کی نشانیوں سے  ہے  یہ کہ تمہیں پیدا کیا مٹی سے   پھر جبھی تو انسان ہو دنیا میں پھیلے  ہوئے ، (21) اور اس کی نشانیوں سے  ہے  کہ تمہارے  لیے  تمہاری ہی جنس سے  جوڑے  بنائے  کہ ان سے  آرام پاؤ اور تمہارے  آپس میں محبت اور رحمت رکھی  بیشک اس میں نشانیاں ہیں دھیان کرنے  والوں کے  لیے ،
(22) اور اس کی نشانیوں سے  ہے  آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور تمہاری زبانوں اور رنگتوں کا اختلاف  بیشک اس میں نشانیاں ہیں جاننے  والوں کے  لیے ،
(23) اور اس کی نشانیوں میں ہے  رات اور دن میں تمہارا  سونا  اور اس کا  فضل تلاش کرنا  بیشک اس میں نشانیاں ہیں سننے  والوں کے  لیے  
(24) اور اس کی نشانیوں سے  ہے  کہ تمہیں بجلی دکھاتا ہے  ڈراتی  اور امید دلاتی   اور آسمان سے  پانی اتارتا ہے  ، تو اس سے  زمین کو  زندہ کرتا ہے  اس کے  مرے  پیچھے ،  بیشک اس میں نشانیاں ہیں عقل والوں کے  لیے  
(25) اور اس کی نشانیوں سے  ہے  کہ اس کے  حکم سے  آسمان اور زمین قائم ہیں  پھر جب تمہیں زمین سے  ایک ندا فرمائے  گا   جبھی تم نکل پڑو گے  
(26) اور اسی کے  ہیں جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہیں ، سب اس کے  زیر حکم ہیں ،
(27) اور وہی  ہے  کہ اول بنا تا ہے  پھر اسے  دوبارہ بنائے  گا   اور یہ تمہاری سمجھ میں اس پر زیادہ  آسان ہونا چاہیے   اور اسی کے  لیے  ہے  سب سے  برتر شان آسمانوں اور زمین میں  اور وہی عزت و حکمت والا ہے ،
(28) تمہارے  لیے   ایک کہاوت بیان فرماتا ہے  خود تمہارے  اپنے   حال سے   کیا تمہارے  لیے  تمہارے  ہاتھ کے  غلاموں میں سے  کچھ شریک ہیں  اس میں جو ہم نے  تمہیں روزی دی  تو تم سب اس میں برابر ہو  تم ان سے  ڈرو  جیسے  آپس میں ایک دوسرے  سے  ڈرتے  ہو  ہم ایسی مفصل نشانیاں بیان فرماتے  ہیں عقل والوں کے  لیے ،
(29) بلکہ ظالم  اپنی خواہشوں کے  پیچھے  ہولیے  بے  جانے   تو اسے  کون ہدایت کرے  جسے  خدا نے  گمراہ کیا  اور ان کا کوئی مددگار نہیں  
(30) تو اپنا منہ سیدھا کرو اللہ کی اطاعت کے  لیے  ایک اکیلے  اسی کے  ہو کر  اللہ کی ڈالی ہوئی بنا جس پر لوگوں کو پیدا کیا  اللہ کی بنائی چیز نہ بدلنا  یہی سیدھا دین ہے ، مگر بہت لوگ نہیں جانتے  
(31) اس کی طرف رجوع لاتے  ہوئے   اور اس سے  ڈرو  اور نماز قائم رکھو اور مشرکوں سے  نہ ہو،
(32)  ان میں سے  جنہوں نے  اپنے  دین کو ٹکڑے  ٹکڑے  کر دیا  اور ہو گئے  گروہ گروہ،  ہر گروہ جو اس کے  پاس ہے  اسی پر خوش ہے   
(33)  اور جب لوگوں کو تکلیف پہنچتی ہے   تو اپنے  رب کو پکارتے  ہیں اس کی طرف رجوع لاتے  ہوئے  پھر جب وہ انہیں اپنے  پاس سے  رحمت کا مزہ دیتا ہے   جبھی ان میں سے  ایک گروہ اپنے  رب کا شریک ٹھہرانے  لگتا ہے ،
(34) کہ ہمارے  دیے  کی ناشکری کریں ، تو برت لو  اب قریب جاننا چاہتے  ہو
(35) یا ہم نے  ان پر کوئی سند اتاری  کہ ہو انہیں ہمارے  شریک بتا رہی ہے  
(36) اور جب ہم لوگوں کو رحمت کا مزہ دیتے  ہیں  اس پر خوش ہو جاتے  ہیں  اور اگر انہیں کوئی برائی پہنچے   بدلہ اس کا جو ان کے  ہاتھوں نے  بھیجا  جبھی وہ ناامید ہو جاتے  ہیں
(37) اور کیا انہوں نے  نہ دیکھا کہ اللہ رزق وسیع فرماتا ہے  جس کے  لیے  چاہے  اور تنگی فرماتا ہے  جس کے  لیے  چاہے  بیشک اس میں نشانیاں ہیں ایمان والوں کے  لیے ،
(38) تو  رشتہ دار کو اس کا حق دو  اور مسکین اور مسافر کو  یہ بہتر ہے  ان کے  لیے  جو اللہ کی رضا چاہتے  ہیں  اور انہیں کا کام بنا،
(39)  اور تم جو چیز زیادہ لینے  کو دو کہ دینے  والے  کے  مال بڑھیں تو وہ اللہ کے  یہاں نہ بڑھے  گی  اور جو تم خیرات دو اللہ کی رضا چاہتے  ہوئے   تو انہیں کے  دُونے  ہیں
(40) اللہ ہے  جس نے  تمہیں پیدا کیا  پھر تمہیں روزی دی پھر تمہیں مارے  گا پھر تمہیں جِلائے  گا  کیا تمہارے  شریکوں میں  بھی کوئی ایسا ہے  جو ان کاموں میں سے  کچھ کرے   پاکی اور برتری ہے  اسے  ان کے  شرک سے ،
(41) چمکی خرابی  خشکی اور تری میں  ان برائیوں سے  جو لوگوں کے  ہاتھوں نے  کمائیں تاکہ انہیں ان کے  بعض کوتکوں (برے  کاموں ) کا  مزہ چکھائے  کہیں وہ باز آئیں
(42) تم فرماؤ زمین میں چل کر دیکھو کیا انجام ہوا اگلوں کا، ان میں بہت مشرک تھے  
(43) تو اپنا منہ سیدھا کر عبادت کے  لیے   قبل اس کے  کہ وہ دن آئے  جسے  اللہ کی طرف ٹلنا نہیں  اس دن الگ پھٹ جائیں گے   
(44) جو کفر کرے  اس کے  کفر کا  وبال اسی پر اور جو اچھا کام کریں وہ اپنے  ہی لیے  تیاری کر رہے  ہیں  
(45) تاکہ صلہ دے   انہیں جو ایمان لائے  اور اچھے  کام کیے  اپنے  فضل سے ، بیشک وہ کافروں کو دوست نہیں رکھتا،
(46) اور اس کی نشانیوں سے  ہے  کہ ہوائیں بھیجتا ہے  مژدہ سناتی  اور اس لیے  کہ تمہیں اپنی رحمت کا ذائقہ دے  اور اس لیے  کہ کشتی  اس کے  حکم سے  چلے   اور اس لیے  کہ اس کا فضل تلاش کرو  اور اس لیے  کہ تم حق مانو
(47) اور بیشک ہم نے  تم سے  پہلے  کتنے  رسول ان کی قوم کی طرف بھیجے  تو وہ ان کے  پاس کھلی نشانیاں لائے   پھر ہم نے  مجرموں سے  بدلہ لیا  اور ہمارے  ذمۂ  کرم پر ہے  مسلمانوں کی مدد فرمانا
(48)  اللہ ہے  کہ بھیجتا ہے  ہوائیں کہ ابھارتی ہیں بادل پھر اسے  پھیلا دیتا ہے  آسمان میں جیسا چاہے   اور اسے  پارہ پارہ کرتا ہے   تو تُو دیکھے  کہ اس کے  بیچ میں مینھ نکل  رہا ہے  پھر جب اسے  پہنچاتا ہے   اپنے  بندوں میں جس کی طرف چاہے  جبھی وہ خوشیاں مناتے  ہیں ،
(49) اگرچہ اس کے  اتارنے  سے  پہلے  آس توڑے  ہوئے  تھے ،
(50) تو اللہ کی رحمت کے  اثر دیکھو  کیونکر زمین کو جِلاتا ہے  اس کے  مَرے  پیچھے   بیشک مردوں کو زندہ کرے  گا  اور وہ سب کچھ کر سکتا ہے ،
(51) اور اگر ہم کوئی ہوا  بھیجیں  جس سے  وہ کھیتی کو زرد  دیکھیں  تو ضرور اس کے  بعد ناشکری کرنے  لگے  
(52) اس لیے  کہ تم  مُردوں کو نہیں سناتے   اور نہ بہروں کو پکارنا سناؤ جب  وہ پیٹھ  دے  کر پھیریں
(53)  اور نہ تم اندھوں کو  ان کی گمراہی سے  راہ پر لاؤ،  تو تم  اسی  کو سناتے  ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے  تو وہ گردن رکھے  ہوئے  ہیں ،
(54) اللہ ہے  جس نے  تمہیں ابتداء میں کمزور بنایا  پھر تمہیں ناتوانی سے  طاقت بخشی  پھر قوت کے  بعد  کمزوری اور بڑھاپا دیا، بناتا ہے  جو چاہے   اور  وہی علم و قدرت والا ہے ،
(55) اور جس دن قیامت  قائم ہو گی مجرم قسم کھائیں گے  کہ نہ رہے  تھے  مگر ایک گھڑی  وہ ایسے  ہی اوندھے  جاتے  تھے   
(56) اور بولے  وہ جن کو علم اور ایمان مِلا  بیشک تم رہے  اللہ کے  لکھے  ہوئے  میں  اٹھنے  کے  دن تک تو یہ ہے  وہ دن اٹھنے  کا  لیکن تم نہ جانتے  تھے   
(57)  تو اس دن ظالموں کو نفع نہ دے  گی ان کی معذرت اور نہ ان سے  کوئی راضی کرنا مانگے   
(58) اور بیشک ہم نے  لوگوں کے  لیے  اس قرآن میں ہر قسم  کی مثال بیان فرمائی  اور اگر تم ان کے  پاس کوئی نشانی لاؤ تو ضرور کافر کہیں گے  تم تو نہیں مگر  باطل پر،
(59) یوں ہی مہر کر دیتا ہے  اللہ جاہلوں کے  دلوں پر
(60) تو صبر کرو  بیشک اللہ کا وعدہ سچا ہے   اور تمہیں سبک نہ کر دیں وہ جو یقین نہیں رکھتے  

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.