اللہ
کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) طٰسم
(2) یہ آیتیں ہیں روشن کتا ب کی
(3) کہیں تم اپنی جان پر کھیل جاؤ گے ان کے غم میں کہ وہ ایمان نہیں لائے
(4) اگر ہم چاہیں تو آسمان سے ان پر کوئی نشانی اتاریں کہ ان کے اونچے اونچے
اس کے حضور جھکے رہ جائیں
(5) اور نہیں آتی ان کے پاس رحمان کی طرف سے کوئی نئی نصیحت مگر اس سے منہ پھیر لیتے ہیں
(6) تو بیشک انہوں نے جھٹلایا تو اب ان پر آیا چاہتی ہیں خبریں ان کے ٹھٹھے کی
(7) کیا انہوں نے زمین کو نہ دیکھا ہم نے اس میں کتنے عزت والے جوڑے اگائے
(8) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے اور ان
کے اکثر ایمان لانے والے نہیں ،
(9) اور بیشک تمہارا رب ضرور وہی عزت
والا مہربان ہے
(10) اور یاد کرو جب تمہارے رب نے موسیٰ کو ندا فرمائی کہ ظالم لوگوں کے پاس جا،
(11) جو فرعون کی قوم ہے کیا وہ نہ ڈریں گے
(12) عرض کی کہ اے میرے
رب میں ڈرتا ہوں کہ مجھے
جھٹلائیں گے ،
(13) اور میرا سینہ تنگی
کرتا ہے اور میری
زبان نہیں چلتی تو تُو ہا رون
کو بھی رسول کر،
(14) اور ان کا
مجھ پر ایک الزام ہے تو میں ڈرتا ہوں کہیں مجھے کر دیں ،
(15)
فرما یا یوں نہیں
تم دونوں میری آیتیں
لے کر جاؤ ہم تمھارے
ساتھ سنتے ہیں
(16) تو فرعون
کے پاس جاؤ پھر اس سے کہو
ہم دونوں اس کے رسل ہیں جو رب ہے
سارے جہاں کا
،
(17) کہ تو ہما رے ساتھ
بنی اسرائیل کو
چھوڑ دے
(18) بو لا کیا ہم
نے تمھیں اپنے یہاں بچپن میں
نہ پالا اور تم
نے ہما رے یہاں اپنی عمر کے کئی
برس گزارے ،
(19) اور تم نے کیا اپنا وہ
کام جو تم نے کیا اور
تم نا شکر تھے
(20) موسیٰ نے
فر ما یا میں نے
وہ کام
کیا جب کہ مجھے
راہ
کی خبر نہ تھی
(21) تو میں تمھارے
یہاں سے نکل گیا جب
کے تم
سے ڈرا تو میرے رب نے مجھے
حکم عطا فرمایا اور مجھے پیغمبروں سے کیا،
(22) اور یہ کوئی نعمت ہے جس کا تو مجھ پر احسان جتاتا ہے کہ تو نے غَلام بنا کر رکھے بنی اسرائیل
(23) فرعون بولا اور سارے جہان کا رب کیا ہے
(24)
موسیٰ نے فرمایا رب آسمانوں اور
زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان میں ہے ،
اگر تمہیں یقین ہو
(25) اپنے آس پاس والوں سے بولا کیا تم غور سے سنتے نہیں
(26) موسیٰ نے فرمایا رب تمہارا اور تمہارے اگلے باپ داداؤں کا
(27) بولا تمہارے یہ رسول جو تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں
ضرور عقل نہیں رکھتے
(28) موسیٰ نے فرمایا رب پورب (مشرق) اور پچھم(مغرب) کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اگر
تمہیں عقل ہو
(29) بولا اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو خدا ٹھہرایا تو میں ضرور تمہیں قید
کر دوں گا
(30) فرمایا کیا اگرچہ میں تیرے پاس کوئی روشن چیز لاؤں
(31) کہا تو لاؤ اگر سچے ہو،
(32) تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈال دیا جبھی وہ صریح اژدہا ہو گیا
(33) اور اپنا ہاتھ نکالا تو جبھی وہ دیکھنے والوں کی نگاہ میں جگمگانے لگا
(34) بولا اپنے گرد کے سرداروں سے کہ بیشک یہ دانا جادوگر ہیں ،
(35) چاہتے ہیں ، کہ تمہیں تمہارے ملک سے نکال دیں اپنے جادو کے
زور سے ، تب تمہارا کیا مشورہ ہے
(36) وہ بولے انہیں ان کے بھائی کو ٹھہرائے رہو اور شہروں میں جمع کرنے والے بھیجو،
(37) کہ وہ تیرے پاس لے آئیں ہر بڑے جادوگر دانا کو
(38) تو جمع کیے گئے جادوگر ایک مقرر دن کے وعدے پر
(39) اور لوگوں سے کہا گیا کیا تم جمع ہو گئے
(40) شاید ہم ان جادوگروں ہی کی پیروی
کریں اگر یہ غالب آئیں
(41)
پھر جب جادوگر آئے فرعون سے بولے کیا ہمیں کچھ مزدوری ملے گی اگر ہم غالب آئے ،
(42) بولا ہاں اور اس وقت تم میرے مقرب ہو جاؤ گے
(43) موسیٰ نے ان سے فرمایا
ڈالو جو تمہیں ڈالنا ہے
(44) تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالیں اور بولے فرعون کی عزت کی قسم بیشک ہماری ہی جیت ہے ،
(45) تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈالا جبھی وہ ان کی بناوٹوں کو نگلنے لگا
(46) اب سجدہ میں گرے ،
(47) جادوگر، بولے ہم ایمان لائے اس پر جو سارے جہان کا رب ہے ،
(48) جو موسیٰ اور ہارون کا رب ہے ،
(49) فرعون بولا کیا تم اس پر ایمان لائے
قبل اس کے کہ میں تمہیں اجازت دوں ، بیشک وہ تمہارا بڑا ہے جس نے تمہیں جادو سکھایا تو اب جاننا چاہتے ہو مجھے
قسم ہے ! بیشک میں تمہارے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹوں گا اور تم سب کو سولی دوں گا
(50) وہ بولے کچھ نقصان نہیں ہم اپنے رب کی طرف پلٹنے والے ہیں
(51) ہمیں طمع ہے کہ ہمارا رب ہماری خطائیں بخش دے اس پر کہ سب سے پہلے ایمان
لائے
(52) اور ہم نے موسیٰ
کو وحی بھیجی کہ
راتوں را ت میرے بندوں کو لے نکل
بیشک تمھارا پیچھا
ہو نا ہے ،
(53) اب فرعون نے شہروں میں جمع کرنے والے بھیجے
(54)
کہ یہ لوگ ایک تھوڑی جماعت ہیں ،
(55) اور بیشک ہم سب کا دل جلاتے ہیں
(56) اور بیشک ہم سب چوکنے ہیں
(57) تو ہم نے انہیں باہر نکالا باغوں اور چشموں ،
(58) اور خزانوں اور عمدہ مکانوں سے ،
(59) ہم نے ایسا ہی کیا اور ان کا وارث کر دیا بنی اسرائیل
کو
(60) تو فرعونیوں نے ان کا تعاقب کیا دن نکلے ،
(61)پھر جب آمنا سامنا ہوا دونوں گروہوں
کا موسیٰ
والوں نے کہا ہم کو انہوں نے آ لیا
(62) موسیٰ نے فرمایا یوں نہیں بیشک میرا رب میرے ساتھ ہے وہ مجھے اب راہ دیتا ہے ،
(63) تو ہم نے موسیٰ کو وحی فرمائی کہ دریا پر اپنا عصا
مار تو جبھی دریا پھٹ گیا تو ہر حصہ ہو گیا جیسے بڑا پہاڑ
(64) اور وہاں قریب لائے ہم دوسروں کو
(65) اور ہم نے بچا لیا موسیٰ اور اس کے سب ساتھ والوں کو
(66)
پھر دوسروں کو ڈبو دیا
(67) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے اور ان میں اکثر مسلمان نہ تھے
(68) اور بیشک تمہارا رب وہی عزت
والا مہربان ہے
(69) اور ان پر پڑھو خبر ابراہیم کی
(70) جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایا تم کیا پوجتے ہو
(71) بولے ہم بتوں کو پوجتے ہیں پھر ان کے سامنے آسن مارے رہتے ہیں
،
(72) فرمایا کیا وہ تمہاری سنتے ہیں جب تم پکارو،
(73) یا تمہارا کچھ بھلا برا کرتے ہیں
(74) بولے بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا،
(75) فرمایا تو کیا تم دیکھتے ہو یہ جنہیں پوج رہے ہو،
(76) تم اور تمہارے اگلے باپ دادا
(77) بیشک وہ سب میرے دشمن ہیں مگر پروردگار عالم
(78) وہ جس نے مجھے پیدا کیا
تو وہ مجھے راہ دے گا
(79) اور وہ جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے
(80) اور جب میں بیمار ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے
(81) اور وہ مجھے وفات دے گا پھر مجھے زندہ کرے گا
(82) اور وہ جس کی مجھے آس لگی ہے کہ میری خطائیں قیامت کے دن بخشے گا
(83) اے میرے رب
مجھے حکم عطا کر اور مجھے ان سے ملا دے جو تیرے قرب خاص کے سزاوار ہیں
(84) اور میری سچی ناموری رکھ پچھلوں میں
(85) اور مجھے ان میں کر جو چین کے باغوں کے وارث ہیں
(86) اور میرے باپ کو بخش دے بیشک وہ گمراہ،
(87) اور مجھے رسوا نہ کرنا جس دن سب اٹھائے جائیں گے
(88) جس دن نہ مال کام آئے گا نہ بیٹے ،
(89) مگر وہ جو اللہ کے حضور حاضر ہوا سلامت دل لے کر
(90) اور قریب لائی جائے گی جنت پرہیزگاروں کے لیے
(91) اور ظاہر کی جائے گی دوزخ گمراہوں کے لیے ،
(92) اور ان سے کہا جائے گا کہاں
ہیں وہ جن کو تم پوجتے تھے ،
(93) اللہ کے سوا، کیا وہ تمہاری مدد کریں گے یا بدلہ لیں گے ،
(94) تو اوندھا دیے گئے جہنم میں وہ اور سب گمراہ
(95) اور ابلیس کے لشکر سارے
(96) کہیں گے اور وہ اس میں باہم جھگڑے ہوں گے ،
(97) خدا کی قسم بیشک ہم کھلی گمراہی میں
تھے ،
(98) جبکہ انہیں رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے ،
(99) اور ہمیں نہ بہکایا مگر مجرموں نے
(100) تو اب ہمارا کوئی سفارشی نہیں
(101) اور نہ کوئی غم خوار دوست
(102) تو کسی طرح ہمیں پھر جانا
ہوتا کہ ہم مسلمان ہو جاتے ،
(103) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے ، اور
ان میں بہت ایمان والے نہ تھے ،
(104) اور بیشک تمہارا رب وہی عزت والا
مہربان ہے ،
(105) نوح کی قوم نے پیغمبروں کو جھٹلایا
(106) جبکہ ان سے ان کے ہم قوم نوح نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں
(107) بیشک میں تمہارے لیے اللہ
کا بھیجا ہوا امین ہوں
(108) تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو
(109) اور میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب ہے ،
(110)
تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
(111) بولے کیا ہم تم
پر ایمان لے آئیں اور تمہارے ساتھ کمینے ہو ے ٴ ہیں
(112)
فرمایا مجھے کیا خبر ان کے کام کیا ہیں
(113) ان کا حساب تو میرے رب ہی پر ہے اگر
تمہیں حِس ہو
(114) اور میں مسلمانوں کو دور کرنے والا نہیں
(115) میں تو نہیں مگر صاف ڈر سنانے والا
(116)
بولے اے نوح! اگر تم باز نہ آئے تو ضرور سنگسار کیے جاؤ گے
(117)
عرض کی اے میرے رب میری قوم نے مجھے جھٹلایا
(118) تو مجھ میں اور ان میں پورا فیصلہ
کر دے اور مجھے اور میرے ساتھ والے مسلمانوں کو نجات دے (119)
تو ہم نے بچا لیا اسے اور اس کے ساتھ والوں کو بھری ہوئی کشتی میں
(120) پھر اس کے بعد ہم
نے باقیوں کو ڈبو دیا،
(121) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے ، اور
ان میں اکثر مسلمان نہ تھے ،
(122) اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا
مہربان ہے ،
(123) عاد نے رسولوں کو جھٹلایا
(124) جبکہ ان سے ان کے ہم قوم ہود نے فرمایا کیا تم ڈرتے نہیں ،
(125) بیشک میں تمہارے لیے امانتدار
رسول ہوں ،
(126) تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
(127) اور میں تم سے اس پر کچھ اجرت نہیں مانگتا، میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب،
(128) کیا ہر بلندی پر ایک نشان بناتے ہو راہ گیروں سے ہنسنے کو
(129) اور مضبوط محل چنتے ہو اس امید پر کہ تم ہمیشہ رہو گے
(130) اور جب کسی پر گرفت کرتے ہو تو بڑی بیدردی سے گرفت کرتے ہو
(131) تو اللہ سے ڈرو اور میرا
حکم مانو،
(132) اور اس سے ڈرو جس نے تمہاری مدد کی ان چیزوں سے کہ تمہیں معلوم ہیں
(133) تمہاری مدد کی چوپایوں اور بیٹوں ،
(134) اور باغوں اور چشموں سے ،
(135) بیشک مجھے تم پر ڈر ہے ایک بڑے دن کے عذاب کا
(136)
بولے ہمیں برابر ہے چاہے تم
نصیحت کرو یا ناصحوں میں نہ ہو
(137)
یہ تو نہیں مگر وہی اگلوں کی ریت
(138) اور ہمیں عذاب ہونا نہیں
(139) تو انہوں نے اسے جھٹلایا تو ہم نے انہیں بلاک کیا
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے ، اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے ،
(140) اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا
مہربان ہے ،
(141) ثمود نے رسولوں کو جھٹلایا،
(142) جبکہ ان سے ان کے ہم قوم صالح نے فرمایا کیا ڈرتے نہیں ،
(143) بیشک میں تمہارے لیے اللہ
کا امانتدار رسول ہوں ،
(144) تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
(145) اور میں تم سے کچھ اس پر اجرت نہیں مانگتا، میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب ہے ،
(146) کیا تم یہاں کی نعمتوں میں چین سے چھوڑ دیے جاؤ گے
(147) باغوں اور چشموں ،
(148) اور کھیتوں اور کھجوروں میں جن کا
شگوفہ نرم نازک،
(149) اور پہاڑوں میں سے گھر تراشتے ہو استا دی سے
(150) تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
(151) اور حد سے بڑھنے والوں
کے کہنے پر نہ چلو
(152) وہ جو زمین میں فساد پھیلاتے ہیں اور
بناؤ نہیں کرتے
(153) بولے تم پر تو جادو ہوا ہے
(154) تم تو ہمیں جیسے آدمی ہو، تو کوئی نشانی لاؤ اگر سچے ہو
(155) فرمایا یہ ناقہ ہے ایک دن اس کے پینے کی
باری اور ایک معین دن تمہاری باری،
(156) اور اسے برائی کے ساتھ نہ چھوؤ
کہ تمہیں بڑے دن کا عذاب آلے گا
(157) اس پر انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ دیں پھر صبح کو پچھتاتے رہ گئے
(158) تو انہیں عذاب نے آ لیا
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے ، اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے ،
(159) اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا
مہربان ہے ،
(160) لوط کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا،
(161) جب کہ ان سے ان کے ہم قوم لوط نے فرمایا کیا تم نہیں ڈرتے ،
(162) بیشک میں تمہارے لیے اللہ
کا امانتدار رسول ہوں ،
(163) تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
(164) اور میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جان کا رب ہے ،
(165) کیا مخلوق میں مردوں سے بد فعلی کرتے ہو
(166) اور چھوڑتے ہو وہ جو تمہارے لیے تمہارے رب نے جوروئیں بنائیں ، بلکہ تم لوگ حد سے بڑھنے والے
ہو
(167) بولے اے لوط!
اگر تم باز نہ آئے تو ضرور نکال دیے جاؤ گے
(168) فرمایا میں تمہارے کام سے بیزار ہوں
(169) اے میرے رب! مجھے اور میرے گھر والوں کو ان کے کام سے بچا
(170) تو ہم نے اسے اور
اس کے سب گھر والوں کو نجات بخشی
(171) مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ گئی
(172) پھر ہم نے دوسروں کو ہلاک کر دیا،
(173) اور ہم نے ان پر ایک برساؤ برسایا تو کیا ہی برا برساؤ تھا ڈرائے گیوں
کا،
(174) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے ، اور ان میں بہت
مسلمان نہ تھے ،
(175) اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا مہربان ہے ،
(176) بن والوں نے رسولوں کو جھٹلایا
(177) جب ان سے شعیب نے فرمایا کیا ڈرتے نہیں ،
(178) بیشک میں تمہارے لیے اللہ
کا امانتدار رسول ہوں ،
(179) تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
(180) اور میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب ہے (181)
ناپ پورا کرو اور گھٹانے والوں میں
نہ ہو
(182) اور سیدھی ترازو سے تولو،
(183) اور لوگوں کی چیزیں کم کر کے نہ دو اور زمین میں فساد پھیلاتے نہ پھرو
(184) اور اس سے ڈرو جس نے تم کو پیدا کیا اور اگلی مخلوق کو،
(185) بولے تم پر جادو ہوا ہے ،
(186) تم تو نہیں مگر ہم جیسے آدمی اور
بیشک ہم تمہیں جھوٹا سمجھتے ہیں ،
(187) تو ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا
دو اگر تم سچے ہو
(188) فرمایا میرا رب خوب جانتا ہے جو تمہارے کوتک (کرتوت) ہیں
(189)
تو انہوں نے اسے جھٹلایا تو انہیں شامیانے والے دن
کے عذاب نے آ لیا، بیشک وہ بڑے دن کا عذاب تھا
(190) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے ، اور
ان میں بہت مسلمان نہ تھے ،
(191) اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا
مہربان ہے ،
(192) اور بیشک یہ قرآن رب العالمین کا
اتارا ہوا ہے ،
(193) اسے روح الا مین لے کر اترا
(194) تمہارے دل پر
کہ تم ڈر سناؤ،
(195) روشن عربی زبان میں ،
(196) اور بیشک اس کا چرچا اگلی کتابوں میں ہے
(197) اور کیا یہ ان کے لیے نشانی نہ تھی کہ اس نبی کو جانتے ہیں بنی اسرائیل کے عالم (198)
اور اگر ہم اسے کسی غیر عربی شخص پر اتارتے
،
(199) کہ وہ انہیں پڑھ کر سناتا جب بھی
اس پر ایمان نہ لاتے
(200) ہم نے یونہی جھٹلانا پیرا دیا ہے مجرموں کے دلوں میں
(201) وہ اس پر ایمان نہ لائیں گے یہاں تک کہ دیکھیں دردناک عذاب،
(202) تو وہ اچانک ان پر آ جائے گا اور انہیں خبر نہ ہو گی،
(203) تو کہیں گے کیا ہمیں کچھ مہلت ملے گی
(204) تو کیا ہمارے عذاب کی جلدی کرتے ہیں ،
(205) بھلا دیکھو تو اگر کچھ برس ہم انہیں
برتنے دیں
(206) پھر آئے ان پر جس کا وہ وعدہ دیے جاتے ہیں
(207) تو کیا کام آئے گا ان کے وہ جو برتتے تھے
(208) اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہ کی جسے ڈر سنانے والے نہ
ہوں ،
(209) نصیحت کے لیے ، اور ہم ظلم نہیں کرتے
(210) اور اس قرآن کو لے کر شیطان نہ اترے
(211) اور وہ اس قابل نہیں اور نہ وہ ایسا کر سکتے ہیں
(212) وہ تو سننے کی جگہ سے دور کر دیے گئے ہیں
(213) تو اللہ کے سوا دوسرا خدا نہ پوج کہ تجھ پر عذاب ہو گا،
(214) اور اے محبوب! اپنے قریب تر رشتہ داروں کو ڈراؤ
(215) اور اپنی رحمت کا بازو بچھاؤ اپنے پیرو مسلمانوں کے لیے
(216)
تو اگر وہ تمہارا حکم نہ مانیں تو فرما دو میں تمہارے کاموں سے بے علاقہ ہوں ،
(217) اور اس پر بھروسہ کرو جو عزت والا
مہر والا ہے
(218) جو تمہیں دیکھتا ہے جب تم کھڑے ہوتے ہو
(219) اور نمازیوں میں تمہارے دورے کو
(220) بیشک وہی سنتا جانتا ہے
(221)
کیا میں تمہیں بتا دوں کہ کس پر اترتے ہیں شیطان،
(222) اترتے ہیں بڑے بہتان والے گناہگار پر
(223) شیطان اپنی سنی ہوئی ان پر ڈالتے ہیں اور ان میں اکثر جھوٹے ہیں
(224) اور شاعروں کی پیرو ی گمراہ کرتے ہیں
(225) کیا تم نے نہ دیکھا کہ وہ ہر نالے میں سرگرداں پھرتے ہیں
(226) اور وہ کہتے ہیں جو نہیں کرتے
(227) مگر وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے اور
بکثرت اللہ کی یاد کی اور بدلہ لیا بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوا اور اب
جاننا چاہتے ہیں ظالم کہ کس کروٹ پر پلٹا کھائیں گے
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.