Monday, April 20, 2015

67۔ سورۃ الملک


                             اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1) بڑی برکت والا ہے  وہ جس کے  قبضہ میں سارا  ملک  اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ،
(2) وہ جس نے  موت اور زندگی پیدا کی کہ تمہاری  جانچ ہو  تم میں کس کا کام زیادہ اچھا ہے    اور وہی عزت والا بخشش والا ہے ،
(3) جس نے  سات آسمان بنائے  ایک کے  اوپر  دوسرا، تو رحمٰن کے  بنانے  میں کیا فرق دیکھتا ہے   تو نگاہ اٹھا کر دیکھ  تجھے   کوئی رخنہ نظر آتا ہے ،
(4) پھر دوبارہ نگاہ اٹھا  نظر  تیری طرف ناکام پلٹ آئے  گی تھکی  ماندی
(5) اور بیشک ہم نے  نیچے  کے  آسمان کو  چراغوں سے  آراستہ کیا  اور انہیں شیطانوں کے  لیے  مار کیا   اور ان کے  لیے   بھڑکتی آگ کا عذاب تیار فرمایا
(6) اور جنہوں نے  اپنے  رب  کے  ساتھ کفر کیا  ان کے  لیے  جہنم کا عذاب ہے ، اور  کیا ہی برا  انجام،
(7) جب اس میں ڈالے  جائیں گے  اس کا رینکنا (چنگھاڑنا) سنیں گے  کہ جوش مارتی ہے
(8) معلوم ہوتا ہے  کہ شدت غضب میں پھٹ جائے  گی، جب کبھی کوئی گروہ اس میں ڈالا جائے  گا اس کے  داروغہ  ان سے  پوچھیں گے  کیا تمہارے  پاس کوئی ڈر سنانے  والا نہ آیا تھا 
(9) کہیں گے  کیوں نہیں بیشک ہمارے  پاس ڈر سنانے  والے  تشریف لائے   پھر ہم نے  جھٹلایا اور کہا اللہ نے  کچھ نہیں اُتارا، تم تو نہیں مگر بڑی گمراہی میں ،
(10) اور کہیں گے  اگر ہم سنتے  یا سمجھتے   تو دوزخ والوں میں نہ ہوتے ،
(11) اب اپنے  گناہ کا اقرار کیا  تو پھٹکار ہو  دوزخیوں کو،
(12) بیشک  جو بے  دیکھے  اپنے  رب سے  ڈرتے  ہیں  ان کے  لیے  بخشش اور بڑا ثواب ہے  
(13) اور تم اپنی بات آہستہ کہو یا  آواز سے ،  وہ تو دلوں کی جانتا ہے   
(14) کیا وہ نہ جانے  جس نے  پیدا کیا؟  اور وہی ہے  ہر باریکی جانتا خبردار،
(15) وہی ہے  جس نے  تمہارے  لیے  زمین رام (تابع) کر دی  تو اس کے  رستوں میں چلو  اور اللہ کی روزی میں سے  کھاؤ  اور اسی کی طرف اٹھنا ہے  
(16) کیا تم  اس  سے نڈر ہو گئے  جس کی سلطنت آسمان میں ہے  کہ تمہیں زمین میں دھنسا دے   جبھی وہ کانپتی رہے   
(17) یا تم نڈر ہو گئے  اس سے  جس کی سلطنت آسمان میں ہے  کہ تم پر پتھراؤ بھیجے   تو اب جانو گے   کیسا تھا میرا  ڈرانا،
(18) اور بیشک ان سے  اگلوں نے  جھٹلایا  تو کیسا ہوا میرا  انکار 
(19) اور کیا انہوں نے  اپنے  اوپر پرندے  نہ دیکھے  پر پھیلاتے   اور سمیٹتے  انہیں کوئی نہیں روکتا   سوا  رحمٰن  کے   بیشک وہ سب کچھ دیکھتا ہے ،
(20) یا وہ کونسا تمہارا  لشکر ہے  کہ رحمٰن  کے  مقابل تمہاری مدد کرے    کافر نہیں مگر دھوکے  میں   (21) یا کونسا ایسا ہے  جو تمہیں روزی دے  اگر وہ اپنی روزی روک لے   بلکہ وہ سرکش اور نفرت میں ڈھیٹ بنے  ہوئے  ہیں
(22) تو کیا وہ جو اپنے  منہ کے  بل اوندھا چلے   زیادہ  راہ پر ہے  یا وہ جو سیدھا چلے   سیدھی راہ پر
(23) تم فرماؤ  وہی ہے  جس نے  تمہیں پیدا کیا  اور  تمہارے  لیے  کان اور آنکھ اور دل بنائے   کتنا کم حق مانتے  ہو
(24) تم فرماؤ وہی ہے  جس نے  تمہیں زمین میں پھیلایا اور اسی کی طرف اٹھائے   جاؤ گے   
(25)  اور کہتے  ہیں  یہ وعدہ  کب آئے  گا اگر تم سچے  ہو،
(26) تم فرماؤ یہ علم تو اللہ کے  پاس ہے ، اور میں تو یہی صاف ڈر سنانے  والا ہوں  
(27) پھر جب اسے   پاس دیکھیں گے  کافروں کے  منہ بگڑ جائیں گے   اور ان سے  فرما دیا جائے  گا  یہ ہے  جو تم مانگتے  تھے   
(28) تم فرماؤ  بھلا دیکھو تو اگر اللہ مجھے  اور میرے  ساتھ والوں کو  بلاک کر دے  یا ہم پر رحم فرمائے    تو وہ کونسا ہے  جو کافروں کو دکھ کے  عذاب سے  بچا لے  گا
(29) تم فرماؤ وہی رحمٰن  ہے   ہم اس پر ایمان لائے  اور اسی پر بھروسہ کیا، تو اب جان جاؤ گے   کون کھلی گمراہی میں ہے ،
(30) تم فرماؤ بھلا دیکھو تو اگر صبح کو تمہارا پانی زمین میں دھنس جائے   تو وہ کون ہے  جو تمہیں پانی لا دے  نگاہ کے  سامنے  بہتا

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.