Sunday, April 19, 2015

52۔ سورۃ الطور-

          اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا

(1) طور کی قسم  
(2) اور اس نوشتہ کی
(3) جو کھلے  دفتر میں لکھا ہے
(4) اور بیت معمور
(5) اور بلند چھت
(6) اور سلگائے  ہوئے  سمندر کی 
(7) بیشک تیرے  رب کا عذاب ضرور ہونا ہے  
(8) اسے  کوئی ٹالنے  والا نہیں
(9) جس دن آسمان ہلنا سا ہلنا ہلیں گے  
(10) اور پہاڑ چلنا سا چلنا چلیں گے   
(11) تو اس دن جھٹلانے  والوں کی خرابی ہے  
(12) وہ جو مشغلہ میں  کھیل رہے  ہیں ،
(13) جس دن جہنم کی طرف دھکا دے  کر دھکیلے  جائیں گے   
(14)  یہ ہے  وہ آگ جسے  تم جھٹلاتے  تھے   
(15) تو کیا یہ جادو ہے  یا تمہیں سوجھتا نہیں  
(16) اس میں جاؤ اب چاہے  صبر کرو یا نہ کرو، سب تم پر ایک سا ہے   تمہیں اسی کا بدلہ جو تم کرتے  تھے   
(17) بیشک پرہیزگار باغوں اور چین میں ہیں
(18) اپنے  رب کے  دین پر شاد شاد   اور انہیں ان کے  رب نے  آگ کے  عذاب سے  بچا لیا 
(19) کھاؤ اور پیو خوشگواری سے  صِلہ اپنے  اعمال کا 
(20) تختوں پر تکیہ لگائے  جو قطار لگا کر بچھے  ہیں اور ہم  نے  انہیں بیاہ دیا بڑی آنکھوں وا لی حوروں سے ،
(21) اور جو ایمان لائے  اور ان کی اولاد نے  ایمان کے  ساتھ ان کی پیروی کی ہم نے  ان کی اولاد ان سے  ملا دی  اور ان کے  عمل میں انہیں کچھ کمی نہ دی  سب آدمی اپنے  کیے  میں گرفتار ہیں
(22) اور ہم نے  ان کی مدد فرمائی میوے  اور گوشت سے  جو چاہیں  
(23) ایک دوسرے  سے  لیتے  ہیں وہ جام جس میں نہ بیہودگی اور گنہ گاری
(24) اور ان کے  خدمت گار لڑکے  ان کے  گرد پھریں گے   گویا وہ موتی ہیں چھپا کر رکھے  گئے  
(25) اور ان میں ایک نے  دوسرے  کی طرف منہ کیا پوچھتے  ہوئے   
(26) بولے  بیشک ہم اس سے  پہلے  اپنے  گھروں میں سہمے  ہوئے  تھے   
(27) تو اللہ نے  ہم پر احسان کیا  اور ہمیں لُو  کے  عذاب سے  بچا لیا 
(28) بیشک ہم نے  اپنی پہلی زندگی میں  اس کی عبادت کی تھی ، بیشک وہی احسان فرمانے  والا مہربان ہے ،
(29) تو اے  محبوب! تم نصیحت فرماؤ  کہ تم اپنے  رب کے  فضل سے  نہ کاہن ہو نہ  مجنون،
(30) یا کہتے  ہیں  یہ شاعر ہیں ہمیں ان پر حوادثِ زمانہ کا انتظار ہے  
(31) تم فرماؤ انتظار کیے  جاؤ  میں بھی تمہارے  انتظار میں ہوں  
(32) کیا ان کی عقلیں انہیں یہی بتاتی ہیں  یا وہ سرکش لوگ ہیں
(33) یا کہتے  ہیں انہوں نے   یہ قرآن بنا لیا، بلکہ وہ ایمان نہیں رکھتے  
(34) تو اس جیسی ایک بات تو لے  آئیں  اگر سچے  ہیں ،
(35) کیا وہ کسی اصل سے  نہ بنائے  گئے   یا وہی بنانے  والے  ہیں
(36)  یا  آسمان اور زمین انہوں نے  پیدا کیے   بلکہ انہیں یقین نہیں
(37) یا  ان کے  پاس تمہارے  رب کے  خزانے  ہیں  یا وہ کڑوڑے  (حاکمِ اعلیٰ) ہیں
(38) یا ان کے  پاس کوئی زینہ ہے   جس میں چڑھ کر سن لیتے  ہیں  تو ان کا سننے  والا کوئی روشن سند لائے ،
(39) کیا اس کو بیٹیاں اور تم کو بیٹے   
(40) یا تم ان سے   کچھ اجرت مانگتے  ہو تو وہ چٹی کے  بوجھ میں دبے  ہیں  
(41) یا  ان کے  پاس غیب ہیں جس سے  وہ حکم لگاتے  ہیں  
(42) یا کسی داؤں (فریب) کے  ارادہ میں ہیں  تو کافروں پر ہی داؤں (فریب) پڑنا ہے  
(43) یا اللہ کے  سوا ان کا کوئی اور خدا ہے   اللہ کو پاکی ان کے  شرک سے ،
(44) اور اگر آسمان سے  کوئی ٹکڑا گرتا دیکھیں تو کہیں گے  تہ بہ تہ بادل ہے   
(45) تو تم انہیں چھوڑ دو یہاں تک کہ وہ اپنے  اس دن سے  ملیں جس میں بے  ہوش ہوں گے   
(46) جس دن ان  کا داؤں (فریب) کچھ کام نہ دے  گا اور نہ ان کی مدد ہو
(47) اور بیشک ظالموں کے  لیے  اس سے  پہلے  ایک عذاب ہے   مگر ان میں اکثر کو خبر نہیں
(48) اور اے  محبوب! تم اپنے  رب کے  حکم پر ٹھہرے  رہو  کہ بیشک تم ہماری نگہداشت میں ہو  اور اپنے  رب کی تعریف کرتے  ہوئے  اس کی پاکی بولو جب تم کھڑے  ہو 
(49) اور کچھ رات میں اس کی پاکی بولو  اور تاروں کے  پیٹھ دیتے 

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.